چیف سیکرٹری بلوچستان کی زیر صدارت ڈویڑنل اور ڈپٹی کمشنرز کانفرنس کا انعقاد

کوئٹہ (آن لائن) چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز صوبے میں آئی پی ایم ایس پر اوور ڈیو کیسز، اسمگلنگ کی روک تھام، معیاری تعلیم اور صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی، پرائس کنٹرول، عارضی بنیادوں پر اساتذہ کی بھرتیاں اور زرعی ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرنے کے حوالے سے ڈویڑنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں مختلف متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ شہاب علی شاہ،، سیکرٹری جنگلات دوستین خان جمالدینی، سیکرٹری سوشل ویلفیئر عبدالرحمن بزدار، سیکرٹری انڈسٹریز درا بلوچ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ محمد حیات کاکڑ جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام آفیسران اپنے متعلقہ اداروں میں سروس ڈیلیوری کی بہتری کے لئے اقدامات مزید تیز کرے تاکہ عوام کو تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ان کی دہلیز پر حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی کنٹریکٹ پر بھرتیوں کی منظوری دی ہے اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ چار ماہ کے اندر عارضی بنیادوں پر اساتذہ بھرتی کرکے غیر فعال سکولز کو فعال اور معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی حکومت کی زمہ داری ہے ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری کی پروسیس مکمل کرکے جلد ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے متعلقہ اضلاع میں اشیا خوردونوش کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ کوئی سرکاری نرخ نامے کی خلاف ورزی نہ کرے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سکولز میں اساتذہ کی حاضری ہر صورت یقینی بنائیں۔ سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری اور ڈاکٹرز کی غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، غیر حاضر ڈاکٹرز اور اساتذہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس موقع پر تمام ڈویڑنل کمشنرز نے اپنے متعلقہ ڈویڑن سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام ڈویڑنز کے انتطامیہ نے دورے کئے ہیں اور اس میں نصیر آباد 347، رخشاں 134، قلات 176، کوئٹہ 193، سبی 272، ڑوب 172 دورے شامل ہیں۔ ان دوروں میں ہسپتالوں، سکولوں، بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز، بازاروں کے دورے شامل ہیں اور صوبے میں ابھی تک 811 غیر فعال سکولز کو فعال کئے گئے ہیں غیر حاضر اساتذہ کے خلاف شوکاز نوٹسز جاری کئے ہیں اور 36 لیویز اہلکاروں کو غیر حاضری پر نوکری سے برخاست کر دئے گئے ہیں جبکہ تجاوزات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 181 ایکڑ سرکاری اراضی کو واگزار کیا گیا ہے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹیز کے باقاعدہ اجلاسز منعقد کیا کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں