بولان یونیورسٹی کے فیسوں میں اضافہ، نرسنگ کے داخلوں میں غیر شفافیت، ایم ڈی کیٹ کی بے ضابطگیاں بلوچ تعلیم دشمنی کا تسلسل ہے، بی ایس او
کوئٹہ (پ ر )بلوچستان اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے جاری کردہ بیان میں بولان یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز کے ذریعہ میڈیکل کالجز کے ایگومینشن فیسوں میں اضافے کی مذمت کرتا ہے، جو کہ بلوچستان کے طلبہ کے ساتھ ناانصافی اور تعلیم دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ہمیں یہ دیکھ کر تشویش ہے کہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر حکام کی ملی بھگت سے بی ایس این نرسنگ کے داخلوں میں غیر شفافیت پیدا کی جا رہی ہے۔ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات میں بے ضابطگیاں اور بلوٹوتھ سسٹم کا استعمال اس بات کا ثبوت ہے کہ حکام طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ، بولان میڈیکل کالج کے طلبہ کے ہوسٹل کے لئے مختص فرنیچر پر بمز کا قبضہ کرنا ایک اور سنگین مسئلہ ہے۔ یہ طلبہ کے حقوق کی خلاف ورزی اور ان کی تعلیم کے حوالے سے عدم دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔حکام سے مطالبہ کرتے ہے کہ وہ فوری طور پر فیسوں میں اضافے کو واپس لے، اور طلبہ کے حقوق کا تحفظ کرے۔ ہم اس بات کی وکالت کرتے ہیں کہ تعلیم کو ہر ایک کے لئے قابل رسائی بنایا جائے اور کسی بھی قسم کی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔اگر ان مسائل کو حل نہ کیا گیا تو تمام میڈیکل کالجز اور نرسنگ کے طلبہ شدید احتجاج کریں گے، جن میں بولان میڈیکل کالج ، مکران میڈیکل کالج ،اور جھالاوان میڈیکل کالج بھی شامل ہیں۔