بلوچستان رائٹ انفارمیشن کمیشن میں اقربا پروری کو مستردکرتے ہیں ،سول سوسائٹی بلوچستان
سول سوسائٹی بلوچستان کے ممبران نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں رائٹ انفارمیشن کا قانون 2021 میں پاس ہوا
پھر اس قانون کی عمل در آمد کی بات تھی تو تین سال کے بعد اس قانون کو14 نومبر 2024 کو ایک نوٹیفکیشن کے زریعے رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن بلوچستان بنایا گیا۔ اس کمیشن کا کام بلوچستان میں احتساب کرنا اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔ اس بارے میں پہلے سے بلوچستان کے لوگوں کو تحفظات تھے کہ اسے سیاست اور اقرباپروری کا شکار کیا جارہا ہے۔ لہزا بلوچستان حکومت کو باربار ایک متنازعہ فیصلہ کرنے سے اگاہ کیا گیا۔ لیکن اعلاٰ حکام نے میرٹ اور انساف کو نظر انداز کردیا 14 نمبر کو جو دو رائٹ ٹو انفارمیشن کے کمیشنرز کی نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے، وہ سراسر اشتہار اور قانون کے خلاف ہے۔ اس نوٹیفیکیشن سےیوں محسوس ہوتا ہے کہ بلوچستان کے پالیسی میکرز اس پسماندہ صوبے کے مسائل کو حل نہین کرنا چاھتے ۔ واضع رے کہ اس کمیشن میں تعینات بندے کا تعلق بلوچستان سے نہیں سول سوسائٹی بلوچستان