لاس اینجلس میں لگی خطرناک آگ میں تیز ہواؤں کے باعث مزید اضافے کا خدشہ

مریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ تیز ہواؤں کے باعث مزید شدت اختیار کرسکتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹی کے زیادہ تر علاقوں میں منگل سے بدھ کی صبح تک 50 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔امریکی حکام نے ’ریڈ فلیگ وارننگ‘ کا اعلان کردیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور پہلے سے لگی آگے میں مزید شدت آسکتی ہے۔لاس اینجلس کے فائر ڈیپارٹمنٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کل صبح تک چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانے کی کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں۔دوسری جانب، لاس اینجلس کے شمال مغرب میں واقع وینٹورا کاؤنٹی میں سانتا کلارا دریا کے کنارے رات گئے ایک چھوٹی لیکن تیزی سے پھیلنے والی نئی آگ بھڑک اٹھی۔زمینی عملہ اور متعدد ہیلی کاپٹر اس آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں، جو اب تک 56 ایکڑ سے زیادہ رقبے کو تباہ کر چکا ہے اور ایک گالف کورس بھی اس آگ کی زد میں آچکا ہے تاہم اب تک وہاں کے رہائشیوں کو خطرہ نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے تیز ہواؤں کی پیش گوئی کے پیش نظر 85 ہزار سے زائد فائر فائٹرز نے جنگلات میں لگی دو بدترین آگ پر زمین اور فضا سے قاپو پانے کی کوششیں تیز کیں جس کا مقصد آگ کو رات بھر مزید پھیلنے سے روکنا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں