ہرنائی میں مائنز کی سکیورٹی کی ذمہ داری مالکان پر ڈالنا غیر آئینی جس سے علاقے میں مزیدلاقانونیت بڑھے گی، پشتونخواہ میپ
کوئٹہ(یو این اے )پشتونخواملی عوامی پارٹی نے صوبائی پریس ریلیز میں ڈپٹی کمشنر ضلع ہرنائی کے اس حکم نامے کی سخت مذمت کی ہے جس کے مطابق مائنز اونرز، ٹھیکیداروں اور پیٹی ٹھیکیداروں کو اپنی مائنز، سامان اور لیبر کی سکیورٹی کی ذمہ داری خود نبھانی ہوگی۔ پارٹی نے کہا کہ یہ فیصلہ آئین، قانون اور مائنز و منرل ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ہرنائی کے کول مائنز اونرز پہلے ہی محکمہ مائنز کی مقرر کردہ رائلٹی کے پابند ہیں، مگر گزشتہ 8 سے 9 سال سے ایف سی نے بھی تحفظ کے نام پر رائلٹی مقرر کر رکھی ہے جو مائنز مالکان اور ٹھیکیداران ادا کرتے چلے آ رہے ہیں، مگر اس کے باوجود علاقے میں امن قائم نہیں ہوسکا۔ مالکان مسلسل ایف سی سے سکیورٹی کے مطالبات کرتے رہے، جبکہ بعد میں ایف سی کے کہنے پر بی ایل اے کو بھی بھتہ دینے پر مجبور کیا گیا، حتی کہ یہ بھتہ جناح روڈ کوئٹہ کے بینکوں میں جمع ہوتا رہا، مگر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں نہ آسکی۔پریس ریلیز کے مطابق محکمہ مائنز کی رائلٹی، ایف سی کی رائلٹی اور بی ایل اے کی بھتہ خوری کے باوجود سکیورٹی کی صورتحال بدستور خراب ہے، ایسے میں ڈی سی کی جانب سے سکیورٹی کی ذمہ داری مالکان پر ڈال دینا کھلی انارکی کو دعوت دینا ہے۔ اس فیصلے سے آہنی ہاتھوں سے روکنے کے بجائے غیر سرکاری انداز میں اپنی سکیورٹی خود کرنے کا رجحان بڑھے گا، جو علاقے میں مزید لاقانونیت پیدا کرے گا۔بیان کے آخر میں مطالبہ کیا گیا کہ محکمہ مائنز و منرل ضلعی انتظامیہ کو پابند بنائے کہ وہ ہرنائی کول فیلڈز کو مکمل تحفظ فراہم کرے۔ ڈی سی ہرنائی کا حکم نامہ فوری واپس لیا جائے، علاقہ میں بڑھتی انارکی کا سدباب کیا جائے، ایف سی اور بی ایل اے کی جانب سے جاری بھتہ خوری ختم کی جائے اور ضلع ہرنائی میں مکمل رول آف لا بحال کیا جائے۔


