حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے ڈھارڑو میں جنگلی حیات و جنگلات کو شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے، ڈاکٹر خلیل احمد بہلول
خضدار (نمائندہ انتخاب) سیاسی و سماجی شخصیت ڈاکٹر خلیل احمد بہلول نے کہا ہے کہ ضلع خضدار کرخ کے علاقے ڈھارڑو میں حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے جنگلی حیات و جنگلات کو شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ڈھارڑو پر حکومت سندھ کی مبینہ قبضہ کی کوششوں کی سدبات بھی ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا حکومت ڈھارڈو کی جغرافیہ جنگلات اور جنگی حیات کی تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ڈاکٹر خلیل احمد بہلول کا کہنا تھا کہ ڈھارڑوضلع خضدار سب تحصیل کرخ کا علاقہ اور قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے اللہ تعالیٰ نے حسن و خوبصورتی سے بھی اس علاقے کو نوازا ہے مگر افسوس علاقہ تو بلوچستان کا ہے مگر اس پر حکومت صوبہ سندھ کی جانب سے قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس حوالے سے ہم نے پہلے بھی شدید مذاحمت کی تھی اور اب بھی اپنے علاقے کی شناخت و جغرافیہ کی حفاظت کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے حکومت بلوچستان کو چائیے کہ وہ ڈھارڑو کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ڈاکٹر خلیل احمد بہلول کا کہنا تھا کہ حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے ڈھارڑو میں جنگلات کی کٹائی تیزی سے جاری ہے قیمتی جنگلات کو شدید نقصان پہنچا کر لکڑیاں کوئلہ بنا کر کرخ بازار سمیت مختلف علاقوں کو فروخت کیا جار ہا ہے اس کے علاوہ شکار کے نام پر جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچایا جا رہا ہے جنگلی حیات کی نسل کشی اور جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے علاقے کی خوبصورتی حسن و آب و ہوا کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے محکمہ جنگلات بھی اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت بلوچستان ڈھارڑو کے جنگلات اور جنگلی حیات کے ساتھ ساتھ جفرافیہ کی تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھائے اس کے علاوہ ڈھارڑو کے جنگلات کے حفاظت کے لئے محکمہ جنگلات کی جانب سے ملازم رکھنے کے لئے اخبارات میں اشتہارات دئیے گئے تھے مگر وہ کینسل ہو گئے حکومت فوری طور پر جنگلات کے حفاظت کے لئے اسامیوں کو دوبارہ مشتہر کریں اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ ملازمین کا تعلق مقامی سطح پر ہوں تھا کہ وہ پابندی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سر انجام دے سکیں اس کے علاوہ انہوں نے خضدار شہر میں ٹریفک کی صورتحال پر گفتگو کی اور مطالبہ کیا کہ چاکر خان روڈ کی طرح مسجد روڈ کو بھی ون سے کیا جائے تھا کہ ٹریفک کی حجم کو بہتر انداز میں کنٹرول کیا جاسکے۔


