چین مزید حراستی مراکز قائم کر رہا ہے، امریکی میڈیا کا دعویٰ

نیویارک (انتخاب نیوز)امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین ایغور مسلمان اور اقلیتی برادریوں کو قیدرکھنے کے لیے مزید حراستی مراکز بنا رہا ہے جس سے خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ چین میں موجود اقلیتی برادریاں چینی قیادت کے ہاتھوں مزید تشدد اور تکلیف کا سامنا کریں گی، پچھلے کچھ سالوں سے چین پر عالمی میڈیا اورمختلف عالمی اداروں کی طرف سے دباؤ ددیا جاتارہا ہے کہ وہ چین میں موجود اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانا چھوڑ دے اور ان کے ساتھ شہریوں جیسا سلوک روا رکھے جبکہ ان کو وہی حقوق دیے جائیں جو چینی شہریوں کو حاصل ہیں، چین کی طرف سے ہمیشہ ایسے الزامات کو مستر د کیا گیا ہے اور اسے امریکی پروپیگنڈا قرار دیا ہے، حالیہ دنوں چین کی طرف سے ایسے مراکز کو کم کرنے کے دعوے سامنے آئے تھے لیکن دی آسٹریلین اسٹریٹجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے خلاء سیبنائی گئیں تصاویر کے ساتھ دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین کے شمال میں سنکیانگ صوبے میں ان حراستی مراکز میں کمی کے بجائے اضافہ ہوا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے ایک سال میں ان حراستی مراکز میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہوا ہے جبکہ رپورٹ میں چین کے اس دعوی کو بھی مسترد کر دیا گیا ہے کہ ان کیمپس سے قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے انہوں نے کہا ہے کہ قیدیوں کو رہا کرنے کے بجائے مزید افراد کو گرفتار کرکے ان حراستی مراکز میں ڈال دیا گیا ہے،دوسری جانب چینی حکام کی طرف سے ان دعووں کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں