جام حکومت عوام کی جان و مال اورعزت آبرو کے سوداپر قائم ہے ، امان اللہ کنرانی
کوئٹہ: سابق صدر سپریم کورٹ بارایسوسیشن وسینیٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے بیانــ’’ بلوچستان کا مسئلہ مِسنگ پرسن نہیں غربت ہے‘‘پر دکھ اور افسوس ہوا ان کے اس بیان کو انسانیت کی تذلیل اور اسلامی اصولوں کے منافی قبائلی معاشرے کے لئے جلتی پر تیل کا کام سمجھتا ہوں ۔ یہ بات انہوں نے اپنے جا ری کر د ہ ایک بیان میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ جام کمال خان کا یہ بیان درست ہے تو وزیراعلی کی حیثیت سے حکم صادر کریں کہ چمن تا سوئی،جیونی تا تفتان ایف سی کی تعیناتی کو ختم اور اس فورس کو صرف قانون کے مطابق بارڈ کے بیس کلومیٹر تک محدود کیا جائے سی پیک کے سربراہ کو تبدیل ،ریکوڈک کیس کی پیروی پر مامور کل پردازوں سے فائلیں واپس لی جائیں ، غیر مقامی کمپنیوں کو ترقیاتی کام دینا بند کئے جائیں اور ان کے اضافی اخراجات سے جو رقم بچت ہو وہ صوبے کی غربت کے خاتمے پر خرچ کی جائے انہوں نے کہا کہ اگر مِسنگ پرسن کا مسئلہ صوبے کا نہ ہوتا تو صوبہ کی ترقیاتی بجٹ سے انتظامی و امن و امان پر اخراجات زیادہ نہ ہوتے اور نہ ہی سینٹ میں گنگ زبان بھرتی ہوتے اور نہ جام کے دام میں کوئی پھنستا جام صاحب اور انکی کابینہ بلوچستان کی عوام اور ان کی جان و مال ،عزت آبرو کے سودے کے بل بوتے پر قائم ہے ورنہ ایک انسان کا قتل یا غائب کرنا انسانیت کے قتل کے برابر ہے ایک جانور بھی دریا میں گر جائے تو حاکم وقت اس کا ذمہ دار قرار پاتا ہے ایک انسان جو کسی کا بیٹا ،بھائی اور گھر کا سہارا ہوتا ہے اس کا غم متاثرہ خاندان سمجھتا ہے افسوس ہے جام صاحب مسئلے کے حل کی بجائے اس کو مسئلہ نہیں سمجھتے تو اللہ کرے یہ واقعات مقتدر اور جام صاحب کے بچوں کو پیش نہ آئے ورنہ پتہ تب چلے گا جہاں شدت و حدت محسوس ہوگی انسان کی زندگی پیٹ سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے جام صاحب اپنی بے بسی کو بے حسی نہ بنائیں۔