مچھ، کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرجانے کے باعث 3کان کن بے ہوش

مچھ:مچھ کول کمپنی مارگٹ کے ایک کوئلہ کان میں کام کے دوران زہریلی گیس بھرجانے کے باعث تین کان کن بے ہوش متاثرہ کان کنوں کو ساتھی کان کنوں نے اپنی مدد آپ نکال کر مچھ ہستال پہنچادیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید طبی امداد کیلئے کوئٹہ ریفر کردیا گیا 18دن قبل بھی اسی ہی کان میں زہریلی گیس دھماکے سے 2کان کن جاں بحق 9 کان کن دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے تھے پیر کے روز عالیانی کول کمپنی مچھ کے ایک کوئلہ کان میں دوران کام زہریلی گیس بھر جانیکے نتیجے میں 3 کان کن بے ہوش انکے حالت غیر ہوگیا بے ہوش ہوگئے بے ہوش ہونے والے کان کنوں سہراب ولد حسین علی عصمت ولد حسین علی علی محمد عید محمد شامل ہیں متاثرہ کانکنوں کی حالت تشویشناک ہزارہ ٹان کوئٹہ سے بتایا جاتا ہیکان کنوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کو نکالنے کیلئے اپنی مدد آپ ریسکیوکاکام شروع کردیا اور گھنٹوں کوششوں کے بعد متاثرہ کان سینکالنے میں کامیاب ہوگئے واضح رہیکہ اسی ماہ کے 3دسمبر2020کو زہریلی گیس بھر جانے کے باعث دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 2جاں بحق 9 زخمی ہوگئے تھے عینی شاہد کان کن نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ مناسب اقدامات نہ ہونے کیوجہ سے کوئلہ کانوں میں حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں منیجرز کا کام روزانہ کوئلہ کان کو تسلی سے معائنہ کرنا ہوتا ہے لیکن منیجرز اپنے زمہ داریاں پوری نہیں کرتے معائنہ کے بغیر کوئلہ کانوں میں کام شروع کیا جاتا ہے جس کیوجہ سے حادثات رونما ہوتے ہیں حادثات کی صورت میں کان اپنی مدد آپ ریسکیو کا کام سرانجام دیتے ہیں اس دوران غیر تربیت یافتہ کان کن ریسیکو کے دوران خود حادثے کاشکارہوجاتاہیریسکیو سنٹرصرف کاغذی کاروائی تک محدود ہیں مائنز انسپکٹر مچھ کو ہرماہ مائنز ایکٹ کے تحت دس انسپکشن لازم ہے لیکن بد قسمتی سے مائنز انسپکٹر اپنے دفتر میں حاضر نہیں ہوتا تو ایسے صورت میں حادثوں کا ہونا بنتا ہے تین سال سے حفاظتی تدابیری پروگرام نہ ہونے کیوجہ سے غیر تربیت یافتہ کان کن کوئلہ کانوں میں کام سرانجام دے رہے ہیں جو حادثے کا سبب بن رہے ہیں منیجرز اور مائن سردار کوئلہ کانوں کے نگرانی نہیں کرتے اور بعض کوئلہ کانوں میں ہوا۔ کا مناسب بندوبست نہیں پرانی طرز کانکنی سے حادثات کا ہونا معمول بن چکا ہے اس کے علاوہ حادثات کی صورت میں ریسکیو ٹیم نہیں ایمبولینس طبی آلات نہیں جس کیوجہ متاثرہ کان کن اپنے جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں