عمانی شہریت،سپریم کورٹ نے رؤف رند کی درخواست نمٹا دی

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے عبدالرؤف رند کی شہریت سے متعلق دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ہے۔  منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں    9 رکنی لارجر بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ دوران سماعت اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ درخواست گزار عبدالروف رند پیدائشی طور پر پاکستان کے شہری تھے اور انہوں نے  عمان کی شہریت حاصل کی، اب یہ پاکستان کے بھی  شہری نہیں ہیں۔ دوران سماعت وکیل  درخواست گزار  لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ میرے موکل عبدالروف رند کے   والد عمان کے شہری تھے اس لیے میرے موکل کو  عمان کی شہریت والد سے ملی، میرا موکل  پیدا گوادر میں ہوا اور پیدائشی طور پر عمان اور پاکستان دونوں کا شہری ہوا،2018 ء میں میرے موکل نے  اپنا عمانی پاسپورٹ واپس کیا اور شہریت ترک کرنے کا شاہی فرمان حاصل کیا،میرا  موکل سینیٹ الیکشن لڑنے  کے لیے آیا ہے،عمانی شہریت چھوڑنے سے متعلق درخواستیں عدالت دیکھ سکتی ہے،میرا موکل پاکستانی ہے  الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے،عمانی شہریت ترک کرنے کا شاہی فرمان ملنے کے بعد میرے موکل کو  الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ دور ان سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل درخواست گزرا کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہآپ کا پیش کیا گیا شاہی فرمان قواعد کے مطابق نہیں،آپ نیعمان کی شہریت کب چھوڑی،شہریت  ترک کرنے کا شاہی فرمان لے کر آئیں،آپ قواعد کے مطابق شاہی فرمان حاصل کریں آپ کا معاملہ حل ہو جائے گا۔ عدالت عظمی نے عبدالرؤف رند کی شہریت سے متعلق دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں