چین میں اسٹریلوی صحافی گرفتار

چین میں حکام نے ایک آسٹریلوی خاتون صحافی کو حراست میں لیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ ’ریاستی راز بیرون ملک بھیج رہی تھیں۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینگ لی نامی صحافی کو چھ ماہ قبل چین کے سرکاری ٹی وی سے ہٹا کر زیر حراست رکھا گیا اور اب ان کی باقاعدہ گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔
پیر کو آسٹریلیا کی وزیر خارجہ ماریز پین نے کہا کہ ان کو چین نے آگاہ کیا ہے کہ چینگ لی کو پانچ فروری کو باضابطہ طور پر گرفتار کیا گیا۔
آسٹریلوی وزیر خارجہ نے بیان میں کہا کہ دو بچوں کی ماں چینگ لی پر ریاستی راز غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ انہوں نے معاملے کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔
چینگ لی چین میں انگریزی ز بان کے ٹی وی چینل سی جی ٹی این کے لیے کام کر رہی تھیں اور انہوں نے دنیا بھر کی کمپنیوں کے کئی مشہور چیف ایگزیکٹیوز کے انٹرویو بھی کیے۔اے ایف پی کے مطابق چینگ لی چین کے ہونان صوبے میں پیدا ہوئیں اور کم عمری میں ہی آسٹریلیا نقل مکانی کی۔ سنہ 2012 میں انہوں نے چین واپس آ کر سرکاری ٹی وی چینل میں ملازمت اختیار کی۔
اگر ان پر چین کے سکیورٹی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات ثابت ہوئے تو سخت سزا ہو سکتی ہے۔
چینگ لی کی بھتیجی لوئسا وین نے آسٹریلیا کے اے بی سی ٹی وی کو بتایا کہ ان کے خاندان کو مقدمے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چینگ کی گیارہ سالہ بیٹی اور نو سالہ بیٹے کو صورتحال کے بارے میں کچھ سمجھ نہیں آ رہی اور یہ بچوں کے لیے ایک مشکل وقت ہے۔چینگ لی کی باضابطہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں ظاہر کی گئی ہے جب چین اور آسٹریلیا کے درمیان سفارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔اے ایف پی کے مطابق مقدمے کے بارے میں معلومات نہ ہونے سے ان افواہوں کو تقویت ملتی ہے کہ چینگ لی کی گرفتاری سیاسی نوعیت کی ہے یا پھر دونوں ملکوں میں ایک دوسرے سے بدلہ لینے کا واقعہ ہے۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا نے اپنے ملک کے کئی شعبوں میں چین کی سرمایہ کاری کو بعض قوانین کے ذریعے روکنے کی کوشش کی جس پر چین نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں