بلوچ اور پشتون اقوام کی قومی تشکیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا اپنا قبائلی نظام ہے، طاہر بزنجو

کوئٹہ(یو این اے )نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق سینیٹر میر طاہر بزنجو نے اپنے ایک ویڈیو پیغام کہا ہے کہ قدرتی نظام اور انسانی معاشرے میں قوموں کی تشکیل راتوں رات ممکن نہیں ہوتی، یہ کسی کی خواہش یا فرمائش پر وجود میں نہیں آتیں بلکہ یہ ایک طویل تاریخی عمل کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ قوموں کی تشکیل میں تاریخ، جغرافیہ، زبان، کلچر اور روایات کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر قوم کا اپنا ایک مخصوص مزاج اور نفسیات ہوتی ہے، اور کچھ قوموں میں نیشنلزم کے جذبات انتہائی مضبوط ہوتے ہیں جبکہ کچھ میں یہ کمزور ہوتے ہیں۔ نوآبادیاتی نظام کو توڑنے اور دفن کرنے میں نیشنلزم نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔میر طاہر بزنجو نے مزید کہا کہ قومیں عام طور پر قبیلوں کے ملاپ سے تشکیل پاتی ہیں، لیکن بلوچ اور پشتون اقوام اب بھی اس مرحلے سے گزر رہی ہیں۔ ان کی قومی تشکیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا اپنا قبائلی نظام ہے، جو ان کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرتا ہے اور آپس میں اختلافات اور جھگڑوں کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صدیوں پرانے قبائلی رشتے اور روایات یک دم ختم نہیں ہو سکتیں، لیکن تاریخی اور قومی شعور کے ساتھ یہ قومیں آہستہ آہستہ اپنی تشکیل کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ تجربہ اور تاریخ بتاتے ہیں کہ جب قبیلے ایک بڑے قومی ڈھانچے میں ضم ہو جاتے ہیں، تب ان میں سیاسی اور فکری یکجہتی کے امکانات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں۔مختصر یہ کہ بلوچ اور پشتون اقوام ذہنی ارتقا کے اس مرحلے سے گزر رہی ہیں اور وقت کے ساتھ

اپنا تبصرہ بھیجیں