نوکنڈی ایف سی پر حملے کی منصوبہ بندی کرنیوالے 3 دہشتگرد گرفتار کرلیے، مغوی ڈی سی زیارت کو قتل کرنے کی اطلاعات ہیں، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

کوئٹہ (آن لائن) ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور حمزہ شفقات اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز احمد گورایہ نے کہا ہے کہ امسال بلوچستان میں 78 ہزار آئی بی اوز کیے گئے جبکہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں 707 دہشت گرد مارے گئے جبکہ کارروائیوں کے دوران 202 سیکورٹی اہلکار شہید اور 280 شہری بھی جاں بحق ہوئے، خاران میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد گرفتار کیے گئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کی نسبت رواں برس حکومت، سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتر حکمت عملی کے ذریعے سیکورٹی فورسز پر حملے کم ہوئے، دہشت گردوں کی جانب سے عوام پر حملے شروع کیے گئے، رواں برس کی سب سے بڑی کامیابی امریکہ کی جانب سے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ملکوں میں بیٹھ کر پاکستان پر دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف انٹر پول کے ذریعے کارروائیاں کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ زیارت سے اغواءہونے والے ڈپٹی کمشنر مغوی ڈی سی زیارت کے بیٹے بازیاب ہوچکے ہیں، ڈی سی زیارت کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ انہیں شہید کردیا گیا ہے۔ ان کی لاش کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرف سے بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ سے ہٹ کر 10 ارب روپے دیے گئے ہیں، یہ رقم سیکورٹی فورسز کو مزید بہتر بنانے اور ان کے استعداد کار کو بڑھانے سمیت ان کی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے، انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے خرچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں کو سفر کیلئے محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کررہے ہیں، دہشت گردوں کے تانے بانے ہمیشہ سے ہی بھارت اور افغانستان سے ملتے ہیں، ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملے میں ملوث دہشتگردوں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تینوں گرفتار دہشت گردوں کی جانب سے دی گئی معلومات پر اب بھی آپریشن جاری ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کاﺅنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اعتزاز احمد گورایہ نے کہا ہے کہ اکتوبر میں ایس ایچ او خاران کو شہید کیا گیا۔ دہشت گرد ایس ایچ او کواغوا کر کے ساتھ لے جانا چاہتے تھے، مزاحمت پر اسے شہید کر دیا گیا، دہشت گرد ایس ایچ او کو اغوا کر کے پروپیگنڈا کرنا چاہتے تھے اس دہشت گرد گروپ کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ گرفتار ملزمان سے سرکاری ایس ایم جیز اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی برآمد کرلی گئی ہے۔نوکنڈی ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے کی پلاننگ میں بھی یہی گروپ ملوث تھا، ملزمان کو عدالت میں پیش کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں