ماہرہ خان میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی حمایت پر تنقید کی زد میں

کراچی: سٹار اداکارہ و ماڈل ماہرہ خان میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی حمایت پر تنقید کا شکار ہوگئیں۔ ماہرہ خان ایک کے ویب شو میں جلوہ گر ہوئی تھیں جس میں انہوں نے میزبان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ہر سال عورت مارچ میں جانے اور میرا جسم میری مرضی کے نعرے کے درست مطلب کی وضاحت سے متعلق گفتگو کی۔ماہرہ خان نے کہا کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے کا مطلب یہ نہیں کہ میں کپڑے پھاڑ کر بیٹھ جاں،اس کا مطلب یہ ہے کہ میں ایک مکمل انسان ہوں، یہ میرا جسم ہے اور میری مرضی ہے، اگر آپ مجھے دیکھ رہیہیں اور مجھے برا لگ رہا ہے تو یہ میری مرضی ہے کہ میں آپ کو کہوں کہ آپ مجھے نہ دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ مجھے چھونا چاہ رہے ہیں تو میں آپ کی رپورٹ کردوں کیونکہ یہ میرا جسم ہے اور میری مرضی ہے، جب مجھے کوئی مسئلہ نہیں تو میں آپ کو اجازت دے سکتی ہوں۔ماہرہ کے جواب پر توقع کے برعکس وہ مداحوں کی تنقید کا شکار ہوگئیں کیو نکہ مداحوں کا خیال ہے کہ یہ دراصل یہ غیر ملکی آرگنائزیشن کا نظریہ ہے جسے پاکستان میں اداکاراں کے ذریعے تیزی سے پھیلایا جارہا ہے۔اداکارہ کے بیان پر ایک صارف نے کہا کہ ایک طلاق یافتہ اور داغدار عورت کو یہ حق نہیں کہ وہ اخلاقیات کو فروغ دینے کی بات کرے۔ایک صارف کا کہنا تھا کہ دراصل ماہرہ خان یہ کہنا چاہ رہی ہیں کہ چھونے سے قبل پیشگی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔ایک صارف نے اداکارہ کو میرا جسم میری مرضی کی بانی عورتوں میں شامل کرتے ہوئے لکھا کہ ان کا تعلق کینیڈا سے ہے جن کی تشریح اور مطلب کچھ اور ہے،گوگل کرلیں۔