جامعہ بلوچستان مسائل کا گڑھ بن چکا ہے،بی ایس او

کوئٹہ:بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلوچستان یونیورسٹی کی یونٹ کمیٹی کے ممبر شکور بلوچ نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جامعہ بلوچستان مسائل کا گڑھ بن چکا ہے جامعہ کے انتظامی سربراہان کے عدم دلچسپی کے باعث کروڑوں روپے فنڈ ملنے کے باوجود اس وقت ادارہ شدید مالی بحران کا شکار ہے ایک طرف تو مالی بحران کا رونا رو کر طلبا پر فیسوں کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے تو دوسری طرف حال ہی میں ساٹھ کے قریب ملازمین کو گریڈ 15 سے 16 تک تعینات کیا گیا اور درجنوں کو عنقریب تعینات کیا جائیگاجس پر سلانہ کروڑوں روپے خرچ ہونگے ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی ہاسٹل میں مسائل کے انبار ہیں ایک طرف تو ہاسٹل کے دو بلاک گرا کر ان کے طلبا تو دربدر کیا گیا تو وہی دوسری طرف ہاسٹل میں صفائی کے ناقص صورتحال ہونے کی وجہ سے وہاں انسانوں کا جینا محال ہوچکا ہے جامعہ میں طلبا سیاست پہ پابندی لگا کر طلبا قیادت کے لئے زمین تنگ کر دی گئی ہے جو کہ جمہوری روایات کے خلاف ہے کیمپس میں سیاسی سرگرمیوں اور شعوری سٹڈی سرکلز پہ پابندی لگا کر انتظامیہ کسے خوش کرنا چاہتی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جلد ہی کیمپس میں سیاسی سرگرمیوں کو بحال کر کے شعوری سٹڈی سرکلز کے انعقاد کے ذریعے طلبا و طالبات کو سیاسی شعور دینے کے سلسلہ شروع کر دے گاانہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ جامعہ کے تمام مسائل فی الفور حل کردے بصورتِ دیگر بی ایس او اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان جلد کریگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں