ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی شروع کرنے والے اہلکار کو برطرف دیا

واشنگٹن،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سینئر انٹیلیجنس اہلکار کو برطرف کر دیا ہے جس نے سب سے پہلے کانگریس سے مخبری کر کے شکایت درج کرائی تھی جو بعد میں مواخذے کی کارروائی کی وجہ بنی۔صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھیں اب مائیکل ایٹکنسن پر اعتماد نہیں ہے۔ مائیکل ایٹکنسن خفیہ ادارے کے انسپکٹر جنرل تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیموکریٹس نے کہاکہ امریکی صدر نے ایسا کر کے اس اہلکار سے بدلہ لیا ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے صحت کی ایمرجنسی نافذ ہے۔انھوں نے صدر ٹرمپ پر انٹیلیجنس اہلکاروں کی حوصلہ شکنی کرنے کا الزام لگایا۔گذشتہ سال مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو بتایا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے یوکرین پر دباؤ ڈالا کہ ان کے حریف صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات شروع کریں۔ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے ایوان نمائندگان نے صدر کے مواخذے کی منظوری دی تھی لیکن پھر ریپبلیکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ نے انھیں تمام الزامات سے بری کر دیا تھا۔صدر ٹرمپ نے لکھا کہ یہ ضروری ہے کہ میں ان لوگوں پر بھرپور اعتمار کر سکوں جو انسپکٹر جنرل کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس انسپکٹر جنرل سے متعلق ایسا نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ بعد میں اس عہدے پر فائز ہونے والے شخص کا اعلان کریں گے۔ اہلکاروں نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تھامس مونہیم اس دوران قائم مقام انسپکٹر جنرل کے طور پر کام کریں گے۔ وہ پیشہ ورانہ طور پر اس شعبے سے وابستہ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں