امن و امان کی صورتحال میں حکومت لوگوں کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر رہی ہے،محراب بلوچ

کوہلو: کوہلو میں قومی یکجہتی کونسل برائے تیل و گیس کے زیر اہتمام بنیادی حقوق کے حصول کے لئے شہر میں ریلی نکالی گئی ریلی میں نیشنل پارٹی،بلوچستان نیشنل پارٹی،آل پاکستان مری قومی اتحاد،جمعیت علماء اسلام،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی،عوامی اتحاد پارٹی سمیت چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں کے سینکڑوں کارکنوں سمیت سول سوسائٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے ریلی بنک چوک سے شروع ہوکر شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے ٹریفک چوک میں جلسے کی شکل اختیار کرگئی جہاں شُرکا سے خطاب کرتے ہوئے محراب بلوچ،ملک گامن مری،میر قیوم مری،غازی خان،جمعہ خان زرکون سمیت دیگر نے کہا ہے کہ کوہلو میں تیل اور گیس کی دریافت خوش آئند ہے یہاں کے لوگوں نے ترقی اور خوشحالی کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں مگر اب جب یہاں امن وامان کی صورتحال بحال ہوئی ہے تو حکومت معدنیات کے بنیادی حقوق دینے کے بجائے لوگوں کو ا حتجاج اورسڑکوں میں نکالنے پر مجبور کررہاہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے تیل اور گیس میں اپنے تمام بنیادی حقو ق آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر حاصل کرکے دم لیں گے کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں ہے کہ وہ ہزاروں افراد کے قسمت کا فیصلہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے کرئے۔ او جی ڈی سی ایل نے کوہلو کے چند شخصیات کے ساتھ تیل اور گیس کے مراعات کا معاہدہ کیا ہے تو اس کو فوری پبلک کیا جائے تاکہ عوام جان سکیں کہ انہیں کیا ملنے والا ہے اور ترقی کا منصوبہ کیا ہے اگر اس حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے تو او جی ڈی سی ایل اپنا موقف تحریری صورت میں پیش کریں چھپ ہوکر بیٹھنے سے کسی مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلے گا اور یہ بات ہم تمام حکومتی ذمہ دار نمائندوں اور او جی ڈی سی ایل کو بتانا چاہتے ہیں کہ یہ 1952نہیں ہے جہاں سوئی میں گیس دریافت ہوئی مگر بجائے قریبی علاقوں میں گیس فراہم کرنے کے حکومت نے مقامی لوگوں کو نظر انداز کرکے گیس سے مقامی لوگوں کومحروم رکھا ہے آج بھی سوئی سے 36کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ڈیرہ بگٹی میں لوگ لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں کسی کو عوام کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دینگے کمپنی زبردستی لوگوں کے زمینوں پر قبضہ کرکے کام کرنا فوری بند کردے۔ یہ 21ویں دور ہے عوامی نمائندے،نوجوان،پڑھے لکھے طلبہ اور سول سوسائٹی اپنے حقوق کا دفاع کرنا جانتے ہیں اگر ہمیں ہمارے جائز حقوق نہیں دئیے گئیں تو عدالت عالیہ سے رجوع کرکے قانونی جنگ لڑیں گے انہوں نے مزید کہا کہ کوہلو میں زندگی کی تمام بنیادی سہولیات ناپید ہیں چمالنگ کول مائین میں بھی عارضی سیکورٹی کے نام پر لوگوں کے ساتھ زیادتیاں کی گئی ہیں جہاں کا ایک سیکورٹی اہلکار مہنگائی کے اس دور میں بھی ماہانہ صرف 9ہزار روپے تنخوا وصول کرتا ہے جبکہ حکومت نے خود کم از کم تنخوا 1700ہزار مقرر کی ہے اس کے بڑھنے پر بھی غور کیا جارہا ہے حکومت مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتیوں کو بند کرکے لوگوں کے حقوق ان کو فراہم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرئے تاکہ لوگوں کو یہ تسلی ملے کہ ان کے حقوق اور وسائل محفوظ ہاتھوں میں ہیں کوہلو میں او جی ڈی سی ایل میڈیکل کالج،ٹیکنکل کالج،یونیورسٹی کمپس،ووکیشنل ٹریننگ سینٹر،سی ایم ایچ،بجلی،پانی،صحت اور تعلیم کے جدید سہولتیں لوگوں کو میسر کرئے تاکہ لوگوں کو زبانی دعوں سے ہٹ کر عملی طور پر ترقی کے ثمرات گرونڈ پر نظر آنا شروع ہوجائیں ضلع کے دور دراز علاقوں میں تخریب کاری سے لوگ بہت متاثر ہوئے ان کے ہاں زندگی کی بنیادی سہولیات ناپید ہیں جہاں تعلیم کیلئے پرائمری سکولز اور صحت کے لئے بنیادی مراکز صحت کے سینٹرز تک نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ لوگ آج کے جدید دور میں بھی جوہڑوں کا پانی پینے پر مجبور ہیں وزیر اعظم عمران خان،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ،چیر مین او جی ڈی سی ایل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تیل اور گیس نکلنے کے بعد ضلع کی ترقی،مقامی لوگوں کے بنیادی حقوق کیلئے عملی اقدامات کا منصوبہ پیش کیا جائے اور چند شخصیات کے ساتھ تیل اور گیس کے معاہدے کو پبلک کیا جائے تاکہ مقامی لوگ بدظن ہونے کے بجائے ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں اور وہ جان سکیں کہ ان علاقوں میں معدنیات کے دریافت سے انہیں کیا فوائد حاصل ہونگے اور حکومت اس حوالے کیا سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں