عثمان لالا

تحریر: محمدعارف ناصر
پاکستان کے بننے کے بعد یہاں کے نسلی گروہ جیسا کہ پشتون بلوچ اور ہزارہ کی نسل پرستی کی بنیاد پر قتل عام جاری ہے، تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے ملک کے بننے میں اور بننے کے بعد جو قربانیاں دی ہیں ان کوبھلایا نہیں جا سکتا ان لوگوں نے پاکستان میں جمہوریت کیلئے بہت سے دکھ سہے ہیں اگر تاریخ دیکھی جائے تو خان شہید اور خان عبدالغفارخان کے اس دنیا سے جانے کے بعد یہ نسلی گروہ یتیم بن گئے ہیں سالوں بعد ان کو ایک بارپھر سے آگے بھڑنے کی آواز عثمان خان کاکڑ اور سردار اختر جان مینگل کی شکل میں مل گئی یہ دونوں وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہروقت بلوچستان کے عوام کی آواز پاکستان کے وفاقی پارلیمنٹ میں اٹھائی ہے اس کے ساتھ انہوں نے ہرجگہ اپنے عوام کی خدمت کیلئے اپنی زندگیاں پیش کی ہیں لیکن آج بروز پیر21جون 2021ء کو پشتون قوم یتیم بن گیا کیونکہ آج ان لوگوں نے ایک ایسی ہستی کو کھودیا ہے جو اپنی جان کی پروا ہ کئے بغیر ہروقت اپنے پشتون اقوام کیلئے بولتا تھا یہ وہ شخص ہے جو 1961ء کو عثمان خان کی شکل میں پیدا ہواتھا جس کولوگ پیار سے اور اس کے بلوچستان کے عوام کیلئے خدمات کی وجہ سے عثمان لالا پکارتے تھے عثمان لالا وہ ہستی ہے جنہوں نے ہمیشہ حق جمہوریت انصاف اور امن کی بات کی ہے اس نے کبھی بھی پاکستان کے سینیٹ کے فلور کو اپنے مفادات کیلئے استعمال نہیں کیابلکہ اپنے عوام کے فائدے اور مفاد کیلئے استعمال کیا ہے عثمان لالا2015ء میں پاکستان سینیٹ میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی سیٹ سے داخل ہوئے تھے اور 2021ء تک اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے عثمان لالا کے بیانات میں لوگوں کو خان عبدالغفارخان باچاخان کی آواز سنائی دیتی اور خان شہید خان عبدالصمد خان کی آوازسنائی دیتی تھی تاریخ نے ایک بارپھراپنے قانون کو دوہراتے ہوئے ثابت کردیا کہ جو لوگ حق اور سچ کے راستے پر نکلتے ہیں ان کی زندگی یا تو باچاخان کی طرح جیلوں میں ختم ہوجاتی ہے یاپھر عثمان لالا کی طرح بہت جلد ختم ہوجاتی ہے ان کے پارٹی کے مطابق عثمان لالا کی موت ایک حادثہ نہیں بلکہ ایک قتل ہے لیکن کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ عثمان لالا فرش پرگرنے کی وجہ سے ان کے سرپر چھوٹ لگی ہے جس کی وجہ سے ان کو برین ہیمبرج ہوگیا تھا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا لوگ باقی حکمرانوں کی طرح اس کے مرنے کو بھول جائیں گے یا پھر ان کو تاریخ کی کتابوں میں ڈال کر یاد کیاجائے گا کیونکہ یہ وہ ہستی ہے جنہوں نے اپنے کام کی وجہ سے اپنی زندگی کو ایک تاریخ بنالی ہے عثمان لالا جیسے ہستی ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہے گا اور تاریخ ہمیشہ اس کو اس کے کارناموں کی وجہ سے یاد رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں