اگر بلوچستان کو کچھ نہیں ملا تو ان کے دور حکومت میں نہیں ملا،مولانا عبدالواسع

کو ئٹہ:جمعیت علما ء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے وزیراعلیٰ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں سب سے زیادہ حکمرانی ان کے باپ دادا نے کی ہے اگر بلوچستان کو کچھ نہیں ملا تو ان کے دور حکومت میں نہیں ملا ہے، سلیکٹڈوزیر اعلیٰ دوسروں پر الزامات لگانے کی بجائے اپنے گریباں میں جھانکے، تنقید کرنا آسان ہے لیکن صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا مشکل کام ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی دفتر میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو سب سے زیادہ نقصان انہی سلیکٹڈ لوگوں دیا ہیں دوسروں کے سہارے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں ایسے حکمران عوامی مفادات کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں وزیراعلیٰ کے اس بیان کو رد کرتے ہیں جس میں انہوں نے ماضی کے حکمرانوں مورد الزام ٹھہرا یا ہیں ہم انہیں یا د دلانا چا ہتے ہیں کہ ماضی میں ان کے با پ دادا حکمران رہے ہیں انہوں نے ہی بلوچستان کے مفادات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے وہ دوسروں پر الزامات لگانے کی بجائے اپنے گریباں میں جھانکے ان کے گزشتہ تین سالوں کی کارکردگی سب کے سامنے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ باپ دادا اور اپنی کارکردگی پر صو بے کی عوام سے معافی مانگے، انہوں نے کہاکہ جمعیت علما اسلام کے ہر دور اقتدار میں بلوچستا ن کے حقوق ترقی و خوشحالی کیلئے کام کیاگیا ہے انہوں نے کہاکہ ہما رے دور اقتدار میں اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ یا و دیگر کام ہوئے ہیں ہم مفادات کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور جو لوگ مفادات کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ان کی وجہ سے آج صوبے کو نقصانات کا سامنا ہے جمعیت علما اسلام ماضی کی طرح اب بھی جمہوری سیاست پر یقین رکھتی ہے جب تک جمعیت علما اسلام ہیں بلوچستان کے مفادات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گاانہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ لوگوں کو صوبے کی عوام معاف نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں