سمندر پار پاکستانیوں سے چندہ مانگنا شرمناک عمل ہے، پلوشہ خان

اسلام آباد،پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پلوشہ خان نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانی کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن اور بیروزگاری کی وجہ سے پہلے ہی پریشان ہیں۔ وزیراعظم کی طرف سے ان سے چندہ مانگنا حیران کن ہی نہیں شرمناک عمل ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت پاکستان دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کو متحرک کرتی اور وہاں پریشان حال ہم وطنوں کی مدد کرتی۔ پی ٹی آئی حکومت کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد بھی پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈ کی طرح چھپا رہی ہے اپنے ایک بیان میں پلوشہ خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کورونا وائرس سے خطرات کی بار بار نشاندہی کر رہے ہیں مگر افسوس کہ وزیراعظم سے لے کر ان کے مشیر اور عہدیدار کورونا کو مذاق سمجھ کر سندھ حکومت کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان دن میں تین بار پریس کانفرنس کرتی ہے اور ہر بار ان کا ڈریس مختلف ہوتا ہے جو ان کی غریبوں سے جھوٹی ہمدردی کا راز فاش کر رہی ہے۔ پلوشہ خان نے کہا کہ حلیم عادل اور پی ٹی آئی کے وفاقی وزراء کراچی کے عوام کو لاک ڈاؤن کے خلاف اکسا رہے ہیں جس کی وجہ سے کراچی میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلیم عادل سندھ میں اموات کے حوالے سے فیصل ایدھی کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہیں مگر بھول رہے ہیں کہ فیصل ایدھی نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کورونا کی وجہ سے زیادہ اموات پنجاب میں ہو رہی ہیں۔ روزانہ 6-7 افراد موت کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد بھی پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈ کی طرح چھپا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں