ملک میں سویلین بالادستی ختم ہوتی جارہی ہے،پی ڈی ایم بلوچستان

کوئٹہ+لورالائی : پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے زیر اہتمام کوئٹہ کے علاقہ پشتون آباد میں احتجاجی جلسہ پشتونخوامیپ کے صوبائی نائب صدر عبدالقہار خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جلسے سے مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر جمال شاہ کاکڑ، جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحمن رفیق، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری، پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، جمعیت کے بشیر خان کاکڑ، مسلم لیگ ن کے حاجی وارث اچکزئی اور مولانا محمد ہاشم خیشکی، کبیر افغان نے خطاب کیا۔ جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض پشتونخوامیپ ضلع کوئٹہ کے معاون سیکرٹری اور علاقائی سیکرٹری پشتون آباد ندا سنگر سے سرانجام دیئے اور تلاوت کلام پاک کی سعادت مولانامفتی داؤد نے حاصل کی۔ جلسے کے اختتام پر ایک بڑی اور عظیم الشان ریلی منی مارکیٹ سیٹلائٹ ٹاؤن تک نکالی گئی۔لورالائی کے کلی برنیما چوک پر احتجاجی جلسے سے جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولوی فیض اللہ، پشتونخوامیپ کے ضلعی سنیئر معاون سیکرٹری صفدر میختر وال، مسلم لیگ ن کے ضلعی سیکرٹر ی حاجی مومن ناصراور سردار گل مرجان کبزئی، مصطفی کمال کاکڑ، قاری سنزرخان، مولوی ابراہیم، مولوی عبدالمالک اور طور مُلا نے خطاب کیا۔ احتجاجی جلسے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مسلط اور سلیکٹڈ وزیر اعظم ان کی کابینہ اور ان کے صوبائی حکومتوں کی ناکامی ثابت ہوچکی ہے اور ملک کے22کروڑ عوام کو زندگی کے کسی بھی شعبے میں ریلیف نہیں دے سکتے۔ اور ملک کے اقوام وعوام کا یہ متفقہ مطالبہ برحق ہے کہ موجودہ حکمران فوری طور پر مستعفی ہوجائیں اور ملک میں اداروں کی مداخلت کے بغیر آزاداور شفاف انتخابات کا انعقاد فوری طور پر کرکے اقتدار عوام کے حقیقی سیاسی پارٹیوں کے حوالے کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں تمام ریاستی اداروں کے اختیارات کا تعین ہوچکا ہے اور ان اختیارات سے تجاوز کے باعث ملک بحرانوں کا شکار ہے اور ملک کے ہر ادارے نے آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دینے ہونگے۔ انہو ں نے کہا کہ موجودہ نام نہاد سلیکٹڈ حکومتوں کے دور میں سویلین اتھارٹی ختم ہوتی جارہی ہے اور غیر جمہوری قوتوں کی قبضہ مضبوط ہوتی جارہی ہے اور یہ طرز عمل ملک کے لئے نیک شگون نہیں۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے اور اس فیڈریشن کے قومی اکائیوں کی خودمختیاری اقوام کا حق ہے اور ساتھ ہی ہر قوم کے وسائل پر ان کا حق تسلیم کرنا ہوگا

اپنا تبصرہ بھیجیں