پاکستان میں یومیہ 1200 بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں، رپورٹ

اسلام آباد :ایسوسی ایشن فارسموکنگ الٹرنیٹوز پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں سگریٹ نوشی کرنے والوں کو مشاورت اور مدد فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے 10 لاکھ تمباکو نوشی کرنے والوں کی زندگیوں سے سگریٹ کو ہٹانے میں مدد فراہم کرے گی۔تنظیم کے مطابق عالمی سطح پر تمباکو نوشی کی شرح میں کمی کے باوجود، تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد اب بھی ایک ارب سے زیادہ ہے، جن میں سے 80 فیصد کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے افراد ہیں اور اسی وجہ سے ہی صحت عامہ کے زیادہ اخراجات آ رہے ہیں۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 2017 میں تمباکو نوشی کی وجہ سے تقریبا 163,360 افراد ہلاک ہوئے، تمباکو نوشی کی وجہ سے ہی روزانہ 5000 پاکستانی ہسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں۔تنظیم کے اعداد و شمار کے مطابق 6 سے 15 سال کی عمر کے 1200 پاکستانی بچے روزانہ سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں جب کہ 5 میں سے 2 تمباکو نوشی کرنے والوں نے 10 سال کی عمر سے پہلے سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تقریبا تمام سگریٹ نوشی کرنے والیافراد سگریٹ سے وابستہ خطرات کو سمجھتے ہیں لیکن ان کا استعمال اس وقت تک جاری رکھتے ہیں جب تک کہ وہ قلبی امراض، کینسر یا سگریٹ کے استعمال سے وابستہ دیگر بیماریوں کا شکار نہ ہو جائیں۔ایسوسی ایشن فار سموکنگ الٹرنیٹیوز ایسے افراد کا اتحاد ہے جو پاکستان میں سگریٹ نوشی کی شرح کو نمایاں طور پر کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں