حکومت کی پالیسی ملک دشمنی، معیشت اور نظریہ کیخلاف ہے، حافظ حمد اللہ

کوئٹہ؛ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما ترجمان پی ڈی ایم سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ قوم جان چکی ہے سیاست جمہوریت طاقت کے بل پر کھڑی ہے،عمران خان میں امپائر کی انگلی پھنسی ہوئی ہے۔سیاست کے لئے ان کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ہمیں پھانسی،جیل،دھمکیوں سے نہ ڈرائیں ہماری ڈکشنری میں موت کا لفظ ہے،خوف کا نہیں۔ووٹ کی پرچی کی طاقت سے رنگیلا سے قوم کی جان چھڑائیں گے۔دولت اورسرمایہ پر سیاست فرعون کا نظریہ تھا۔آج اسلام اور مولوی کا راستہ روکنے کے لئے سب جمع ہیں،ملک میں کسی غیر اسلامی قرآن وسنت منافی کوئی قانون سازی نہیں ہونے دیں گے۔موجودہ حکومت کی پالیسی ملک دشمنی،معیشت اور نظریہ کے خلاف ہے۔قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا موجودہ حکمران نے مقبوضہ جموں کشمیر کو ٹرمپ کے کہنے پر مودی کی جھولی میں ڈال دیا ہے جو قائد اعظم کے نظریہ سے بھی غداری ہے۔معیشت ریاست میں ریڑھ کی ہڈی سی حثیت رکھتی ہے،اس حکومت نے اسٹیٹ بنک کوآئی ایم ایف کے سپردکیا۔ملک کا جغرافیہ اور معیشت امریکہ کو دے دیاکل کو یہ ایٹم بم بھی دے دیں گے ان کا کیا بھروسہ ہے۔اس کو جس نے بھی مسلط کیا انہوں نے قوم اور ملک کے ساتھ دشمنی کی یہ ملک کے لئے سیکورٹی رسک ہے،موجودہ حالات میں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے قوم کو حساب دیں کتنے انڈے دیئے ہیں۔انہوں نے تو ملک کو تماشا بنا دیا ہے،قوم سوال کرتی ہے ملک اس دھانے پر پہنچ چکا ریاستی ادارے اور ارباب اختیار ایک چیز کا انتخاب کریں یا عمران کو بچانا ہے یا پاکستان کو بچانا ہے،جمیعت علما اسلام پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے نکلی ہے،اگر اگلے الیکشن میں بھی عمران خان کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی آڑ میں مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اس ملک میں انتشار،افراتفری کے زمہ دار ریاستی ادارے ہوں گے،پی ڈی ایم 23 مارچ کو ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لئے اسلام آباد میں لانگ مارچ کری گی،ہم برچھے نہیں پرچے کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام ایبٹ آباد میں ریاست مدینہ وشان صحابہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینئر نائب صدر خیبر پختون خوا سید ہدایت اللہ شاہ، ضلعی امیر مولانا انیس الرحمن،مولانا محمد خالد،مولانا غلام مجتبیٰ،مولاناعبدالسلام عزیز عبدالتواب قاسمی نے بھی خطاب کیا،جب کہ اس موقع پر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر حاجی صابر تنولی ایڈووکیٹ،مولانا صدیق شریفی،مسؤل وفاق المدارس العربیہ مفتی حبیب الرحمن،مفتی جعفر طیار مقبول اعوان کے علاوہ جید علمائے کرام،مشائخ عظام،خطبا،یونین کونسلز کے امرا،نظما بھی شریک تھے۔سینیٹر حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا نیب کے قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں۔ہمارا کسی پانامہ پینڈورا لیکس میں نام نہیں ہے۔2018 کے الیکشن میں جمعیت علمائے اسلام کو دیوار سے لگاکر انتہا پسند قرار دیکرٹرمپ نے حکومت کو مبارکباد دی۔کیونکہ جمعیت علمائے اسلام کو حجم کے مطابق حصہ نہیں ملا،آئین،جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں،ہم نے آئین کا دفاع کیا آئین کو پاں تلے روندنے والے سب کے سامنے ہیں۔اس لئے انتہا پسند اور شدت پسند کا طعنہ دیا گیا، آئین سے بغاوت کرنے والے کی سزا موت ہے،آپ تو مستند غدار ہیں۔جمعیت علمائے اسلام کا ملک،آئین توڑنے میں نہیں بنانے والوں میں کردار ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں فکر اور عقیدہ انبیا سے ورثہ میں ملا ہے۔انبیا انسانیت کے لئے معلمین اور اساتذہ کا درجہ رکھتے ہیں جنہوں نے طاغوت سے بغاوت اور اللہ کی بندگی کا پیغام دیاہے۔سیاست،قیادت،معتبری کے لئے دولت سے موازنہ کیا جاتا ہے جب کے لئے اللہ کے ہاں مرتبہ والا کامیاب ہے۔قوم کو نظریہ، فکر اور تصور علما نے دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں