کسی ماں ،بہن کے بچوں کو اغوا کر کے ووٹ نہیں لیا جا سکتا،ہم بلوچستان والوں کو جینے دیا جائے،سینیٹر کامران مرتضی
کوئٹہ(یو این اے ) بی این پی مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ کرنے کا اعلان کر دیامجھ پر پریشر ہے، بی این پی سینیٹر نعیمہ احسان کا نم آنکھوں سے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان کردیانسیمہ حیدر سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیںسینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ اگر آج یا جب بھی ترامیم آتی ہیں تو میں ووٹ کروں گی، جب بھی بل آیا تو دیکھا جائے گانسیمہ احسان نے کہا کہ مجھے اغوا کیا جاتا تو کیا میں یہاں ہوتی؟ صحافی نے سوال کیا کہ آپ پر کوئی پریشر تو نہیں؟ جس پر نسیمہ احسان نے کہا کہ آپ کو بھی پتہ ہے کہ پریشر ہے بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی)مینگل کی سینیٹر نسیمہ احسان نے آئینی ترامیم کی حمایت میں ووٹ دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔سینیٹر نسیمہ احسان نے آج اچانک وزیراعظم کے ظہرانے میں شرکت کی۔ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نسیمہ احسان نے کہا کہ پارٹی نے ترمیم پر ووٹ نہ کرنے کا کہا ہے مگر جب بل لے آئیں گے تو دیکھا جائے گا، آج ہوگی ترمیم تو ووٹ کریں گے یا جب بھی ہوگی تو کریں گے، جب ترمیم ایوان میں آئے گی تو دیکھا جائے گا۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کے بیٹے کو اغوا کیا گیا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں ایسا کچھ بھی نہیں ہے مگر کچھ معاملات ہیں، سب کو معلوم ہے مجھ پر پریشر ہے۔انہوں نے سینیٹ اجلاس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا کہ اگر مل بیٹھ کر بات کی جائے تو بہتر ہوگا کہ مسائل کا حل ہو، کوئی ایسا مسئلہ نہیں جس کا بیٹھ کر حل نہ نکالا جا سکے۔جس پر چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر آپ یہاں بات نہیں کر سکتیں تو چیمبر میں آئیں مجھ سے بات کریں۔خواتین اراکین سینیٹ نے بھی سینیٹر نسیمہ احسان کو دلاسا دیا۔کے جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے نسیمہ احسان کے آبدیدہ ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس اسمبلی اس ایوان کے اراکین کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ کسی ماں بہن کے بچے کو اٹھا کر ووٹ لینے سے کیا حاصل ہوگا۔کامران مرتضی نے کہا کہ سردار اختر مینگل پارلیمنٹ سے مستعفی ہو چکے ہیں، اب اس خاتون بہن کو بھی اسی طرح ایوان سے نکالنا چاہتے ہیں، ہم بلوچستان والوں کو جینے دیا جائے، کل وہ گئے، آنے والے کل کوئی اور جائے گا، بچوں کو اغوا کر کے ووٹ نہیں لیا جا سکتا، آرام سے ووٹ لینے کی بات کریں۔


