بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ اور بدترین لوڈشیڈنگ ظالمانہ اقدام ہے، کاشف حیدری

کوئٹہ (پ ر) مرکزی تنظیم تاجران بلوچستان کے ترجمان کاشف حیدری نے بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے، گھنٹوں طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، یونٹس کی تقسیم میں تضاد اور تاجروں سمیت عام صارفین سے بلاجواز اضافی وصولیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ظالمانہ اقدامات نے غریب عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے، شفاف ریڈنگ، بجلی کے بلز میں تمام تر اضافی ٹیکسز اور لوڈشیڈنگ کا فوری خاتمہ کر کے عوام اور تاجروں کو ریلیف دیا جائے، یہ بات انہوں نے اپنے بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ بجلی کے بل اس قدر پیچیدہ اور ناقابلِ فہم بنا دیے گئے ہیں کہ صارفین کو نہ تو اپنے اصل استعمال کا درست اندازہ ہو پاتا ہے اور نہ ہی محکمے کی جانب سے یونٹس کی کوئی شفاف تفصیل فراہم کی جاتی ہے جبکہ دوسری جانب بدترین لوڈشیڈنگ نے رہی سہی کسر نکال دی ہے جس کی وجہ سے تاجر برادری اور عام شہری شدید ذہنی دباو¿ اور معاشی بحران کی لپیٹ میں آ چکے ہیں، کاشف حیدری کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہی نوعیت کے میٹر اور ایک جیسی بجلی کی کھپت ہونے کے باوجود مختلف صارفین کو الگ الگ اور تضاد سے بھرپور بل موصول ہونا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ موجودہ سسٹم میں سنگین خامیاں اور بدانتظامی موجود ہے جبکہ بلوں میں شامل کئی اقسام کے اضافی چارجز اور بھاری ٹیکسز نے بجلی کو غریب کی پہنچ سے مکمل باہر کر دیا ہے، ترجمان نے واضح کیا کہ تاجر طبقہ پہلے ہی ملک میں جاری کمر توڑ مہنگائی، کاروباری سست روی اور بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت سے شدید پریشان ہے ایسے میں بجلی کے یہ غیر منطقی بھاری بل اور بجلی کی عدم فراہمی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو مکمل بندش کے دہانے پر لے جا رہے ہیں جس کا براہِ راست منفی اثر ملکی معیشت اور روزگار کے مواقع پر پڑ رہا ہے، انہوں نے حکومت اور مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ یونٹس کی درست اور شفاف ریڈنگ کے نظام کو فوری طور پر یقینی بناتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ختم کیا جائے، بجلی کے بلوں سے تمام اضافی و غیر ضروری چارجز کا خاتمہ کیا جائے اور تاجروں سمیت عام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں حقیقی ریلیف فراہم کیا جائے، انہوں نے تنبیہ کی کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو عوامی بے چینی اور بجلی کی بندش کے خلاف غم و غصہ کسی بھی وقت شدید عوامی ردِعمل اور احتجاج کی صورت اختیار کر سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Bk Bk. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے