علی ظفر کیخلاف مہم چلانے کا کیس، میشا شفیع کی حاضری معافی کی درخواست
لاہور:گلوکارہ میشا شفیع نے اداکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس میں ایک بار پھر حاضری معافی کی درخواست دائر کردی۔
علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس میں میشا شفیع نے پہلے بھی حاضری معافی کی درخواست دی تھی، جسے عدالت نے منظور کیا تھا۔اب دوبارہ بھی انہوں نے عدالتی ہدایات کے مطابق حاضری معافی کی درخواست دے دی، جس پر عدالت نے ان کے وکلا سمیت علی ظفر کے وکلا سے دلائل طلب کرلیے۔
سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کی سماعت 18 دسمبر کو لاہور کی مقامی عدالت میں ہوئی، جس دوران میشا شفیع کے وکلا نے موکل کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی۔گلوکارہ کے وکلا کی درخواست پر عدالت نے انہیں دوبارہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی، جس پر میشا شفیع کی جانب سے نئی درخواست دائر کی گئی۔
دوران سماعت میشا شفیع کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ان کا موکل بیرون ملک رہتا ہے، اس لیے وہ ہر سماعت پر پیش نہیں ہو سکتے، اس لیے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔دوران سماعت میشا شفیع کے وکلا نے عدالت سے مذکورہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیادوں پر کرنے کی اپیل بھی کی۔
عدالت نے میشا شفیع کی حاضری معافی کی درخواست پر وکلا سے آئندہ سال 7 جنوری تک دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔یاد رہے کہ مذکورہ کیس علی ظفر کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو درج کروائی گئی شکایت کے بعد عدالت پہنچا ہے۔
علی ظفر نے ایف آئی اے کو اپنے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والی منظم مہم کے خلاف شکایت درج کروائی تھی، جس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے تقریبا 2 سال تک تفتیش کی تھی۔ایف آئی اے کی جانب سے دو سال تک تفتیش کیے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے گزشتہ برس دسمبر میں اپنی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع، اداکارہ عفت عمر، گلوکار علی گل پیر اور حمنہ رضا سمیت 9 افراد کو علی ظفر کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت سے ان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔مذکورہ کیس بھی 2018 کے بعد سے زیر سماعت ہے جب کہ علی ظفر کا ایک اور ہتک عزت کا کیس بھی میشا شفیع کے خلاف جاری ہے۔