امریکہ نے ایران سے براہ راست مذاکرات کی درخواست کی ہے‘ ایرانی وزیر خارجہ

تہران :ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات سے متعلق کہا کہ امریکی بدستور براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن ہم نے اب تک براہ راست مذاکرت کیلئے حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے‘بھارت سے مختلف سیاسی، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں تعاون جاری ہے‘ہم خارجہ تعلقات کے دائرے میں مشرق و مغرب کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاہم ہماری آزاد خارجہ پالیسی بدستور جاری ہے اور ہم نہ شرقی نہ غربی کی پالیسی پر گامزن ہیں۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایران اور پڑوسی ممالک کے عنوان کے تحت منعقدہ کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم خارجہ تعلقات کے دائرے میں مشرق و مغرب کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاہم ہماری آزاد خارجہ پالیسی بدستور جاری ہے اور ہم نہ شرقی نہ غربی کی پالیسی پر گامزن ہیں۔امیر عبداللہیان نے ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات سے متعلق کہا کہ امریکی بدستور براہ راست مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن ہم نے اب تک براہ راست مذاکرت کیلئے حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات میں شریک ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے حوالے سے کہا کہ ہم نے اس وقت سینئر ماہرین، سیاسی ڈائریکٹر جنرل اور نائب وزراء کی سطح پر مذاکرات کا اہتمام کیا اور ہمیں امید ہے کہ اسی سطح پر عمل درآمد کے پروسس میں داخل ہوجائیں گے اور اعلی سطح کے اجلاسوں کی ضرورت نہ رہے گی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے دورہ ہندوستان کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر خارجہ نے گزشتہ چار مہینوں میں دو مرتبہ اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ کیا اور دوسری طرف ہندوستان کیساتھ ہمارے اچھے سیاسی اور اقتصادی تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف سیاسی، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں میں تعاون جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں