وکیل کے ساتھ پولیس کا ناروا سلوک قابل مذمت ہے، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں ایس ایچ او گنداخہ سعداللہ جمالی کیجانب سے اوستہ محمد کے سینئر وکیل آصف رند کے ساتھ نامناسب رویہ اور اپنے اختیارات کے غلط استعمال کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پولیس رولز کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ او گنداخہ نے علاقے کے بااثر لوگوں کے ایماءپر خلاف قانون کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ ان کے عمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس پولیس آفیسر نہیں بلکہ بااثر لوگوں کے ملازم ہیں بیان میں کہا کہ 7 مارچ اوستہ محمد کے وکیل آصف رحیم اور ان کے بھائی پر کچھ شرپسندوں نہ حملہ کیا اور اس کے بھائی کو شدید زخمی کیا اس کو اسلحہ کے زور پر حملہ کیا جب اوستہ محمد کے وکیل آصف رحیم اپنے زخمی بھائی کے ساتھ تھانہ گیا اور پولیس نے مراسلہ دیکر اسے اوستہ محمد لے گئے اور شدید زخمی بھائی کو اوستہ محمد سے لاڑکانہ منتقل کیا لیکن پولیس کی جانب سے نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے ایس ایچ او نے تاخیر حربہ کیا بیان میں کہا کہ اوستہ محمد کے وکلاءکئی بار ایف آئی آر کے اندراج کیلیے تھانہ گئے لیکن ایس ایچ او گنداخہ نے ایف آئی آر کے اندراج کے بجائے اوستہ محمد کے وکیل کو ہراساں کیا جس کے خلاف وکلاءنے علاقے کے مجسٹریٹ اور سیشن جج اور بار کونسل کو بھی ایس ایچ او کے رویے سے آگاہ کیا بیان میں کہا کہ ایک وکیل کے ساتھ ایس ایچ او گنداخہ کا یہی رویہ ہے تو عام عوام کے ساتھ اس کا رویہ کیا ہوگا۔ بیان میں آئی جی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس ایچ او گنداخہ کئی غیر ذمہ دارانہ رویے کا فوری نوٹس لیں بلوچستان بار کونسل پولیس کے ناروا سلوک کے خلاف احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے جس کی تمام تر ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی بیان میں کہا کہ بلوچستان بار کونسل اوستہ محمد بار کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں