جامعہ بلوچستان،تنخواہوں کی بندش کیخلاف احتجاج کو 20واں روز

کوئٹہ؛جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان ٹیچرز، آفیسرز اور ایمپلائز ایسوسی ایشن کے جانب سیجامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو درپیش مسائل جس میں مکمل تنخواہوں کی بروقت ادائیگی بشمول اضافہ شدہ 44 فیصد ہاوس ریکوزیشن، اردلی الاونس،یوٹیلٹی الاونس،25 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس، ہاوس بلڈنگ ایڈوانس، ریٹائرڈ اساتذہ، آفیسرز اور ملازمین کی پینشنز کی بروقت ادائیگی، بائیومیٹرک حاضری، آفیسرز اور ملازمین کے پروموشن، ٹائم سکیل سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کیلئے پچھلے 20 دنوں سے احتجاجی تحریک جاری یے اور آج رمضان المبارک کے تیسرے روزے میں بھی جامعہ بلوچستان کے سینکڑوں اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین نے اپنے جائز حقوق کے زبردست احتجاجی ریلی آڈیٹوریم کے سامنے سے نکالی جو وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں تبدیل ہوا۔ احتجاجی جلسے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر فرید خان اچکزئی،ڈاکٹر عابدہ بلوچ، سید شاہ بابر، حافظ عبدالقیوم، محمد قاسم وردگ،نے خطاب کیا۔اور حاجی عبدالمنان نے تلاوت کلام پاک سے جلسے کا آغاز کیا،مقررین نے کہا کہ حیرانگی کی بات ہے کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین ملازمین کو مرکزی اور صوبائی حکومت کی جانب سے منظورشدہ الاونسزجس میں 44 فیصد ہاوس ریکوزیشن،ڈسپیریٹی و یوٹیلیٹی الاؤنس، اور ہاوس بلڈنگ ایڈوانس سے محروم رکھا گیا ہیں، مقررین نے کہاکہ جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین دن رات محنت کر کے نامسعد حالات کے باوجود اپنی فرائض منصبی دل جمعی سے ادا کر رہے ہیں لیکن جامعہ بلوچستان میں وافر رقم کے باوجود رمضان المبارک میں بھی احتجاج پر مجبور کر دیا ہے حالانکہ صوبائی حکومت نے 50 کروڑ سے گرانٹس ان ایڈز کی رقم کو 2 ارب 50 کروڑ تک بڑھایا اور ایچ ای سی نے بھی جامعہ بلوچستان کو ایک ارب سے ذائد رقم ادا کی۔ مقررین نے کہا کہ جامعہ کے اعلی انتظامی سربراہان رمضان المبارک کے اس بابرکت مہینے میں جامعہ کے ملازمین کی دل آزاری کے بجائے منظور شدہ الاونسز اور جائز مطالبات کی بروقت نوٹیفکیشن جاری کرے تاکہ جامعہ کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین مزید محنت اور لگن سے اپنی فرائض منصبی انجام دے سکے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا کہ جامعہ کے اساتذہ کرام،آفیسرز اور ملازمین بروز جمعرات رمضان مبارک کے پانچویں روز میں بھی اپنا احتجاج جاری رکھیں گی، تمام اساتذہ کرام،آفیسران اور ملازمین سے اپیل کی کہ دن گیارہ بجے آرٹس بلاک کے سامنے احتجاجی ریلی ن اور آخر میں وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں۔دیگی اس سلسلے میں تمام اساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین سے اپیل کی کہ وہ بھرپور انداز میں شرکت کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں