بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا جائے، مولانا لونی
بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا جائے، مولانا لونی
کوئٹہ (انتخاب نیوز) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سینئرنائب امیر صوبائی امیر بلوچستان مولاناعبدالقادرلونی مرکزی جنرل سیکرٹری مفتی شفیع الدین صوبائی امیر خیبر پختونخوا قاضی گل الرحمن نکیال صوبائی امیر سندھ مولاناعزیزاحمد شاہ امروٹی صوبائی امیر پنجاب مولانا ثنااللہ فاروقی ودیگر نے خوست اور کنڑ پر حالیہ حملوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ سرحدی خلاف ورزیاں اور کارروائیاں دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے نیک شگون نہیں پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی آزادی، خود مختاری اور علاقائی سا لمیت کا احترام کرے ہے اس طرح کے واقعات سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔ جس کے برے نتائج ہوں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان دو مسلمان پڑوسی ملک ہیں۔ اس کے مفادات آپس میں ملے ہوئے ہیں مستقل اور پائیدار امن خطے کی سلامتی اور ترقی وخوشحالی کے لیے مسائل کو افہام وتفہیم سے حل کرے انہوں نے کہا کہ حکمران ملک وقوم کے مفاد میں ٹی ٹی پی اور بلوچ عسکریت پسند تنظیموں سے مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھائے، طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں ہے بیس سال جنگ میں پایا کچھ نہیں لیکن بہت کچھ کھویا پرویز مشرف نے امریکی اشیرباد حاصل کرنے کے لیے آپریشن اور طاقت کی استعمال سے ملک کی سلامتی کو دا پر لگا لیا۔پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کی باعث قوم جنازوں اٹھانے سے تھک کر ہار چکے اور جنگ میں معاشی طور پر ملک کو کئی بلین ڈالر کا نقصان پہنچا کرملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان مابین تعلقات، استحکام اور روابط کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے موجودہ حالات کو سنجیدگی سے لیا جائے امریکہ پر امن حالات کو خراب کرنے کے لیے آئے روز نت نئی سازشی تھیوریاں گھڑی جارہی تھی مذموم عزائم سے اس خطہ کا امن برباد کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ سرحدی خلاف ورزیوں کو روکنا ناگزیر ہے ایک دوسرے کے خودمختاری اور سا لمیت کا احترام کرے۔


