جرمنی: پندرہ مئی تک سرحدیں بند رکھنے کا فیصلہ

جرمنی نے مارچ میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر دی تھیں۔ توقع تھی کہ چار مئی سے سرحدیں کھول دی جائیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کوروانا وائرس کی وباء کی وجہ سے سرحدی کنٹرول میں توسیع کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریا، سوئٹزرلینڈ، فرانس، لکسمبرگ اور ڈنمارک کی سرحدوں سے نقل و حرکت کی پابندی مزید پندرہ مئی تک جاری رہے گی۔ جرمن وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ پابندی ان مسافروں کے لیے بھی ہے، جو ہوائی جہاز کے ذریعے اسپین یا اٹلی سے جرمنی آنا چاہتے ہیں۔وزارت داخلہ کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی کا مقصد پہلے کی طرح کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔جرمن حکام کے مطابق صورتحال اب بھی’نازک‘ ہے اور جلد بازی میں فیصلے نہیں کیے جائیں گے۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس حوالے سے یورپی کمیشن اور یورپی یونین کے دیگر متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔یورپی یونین کے زیادہ تر ممالک شینگن زون کا حصہ ہیں اور بنیادی طور پر ان ممالک کے شہری بغیر کسی پابندی کے ایک دوسرے کے ملک میں سفر کر سکتے ہیں۔صرف انتہائی غیر معمولی حالات میں ہی سرحدی کنٹرول نافذ کیے جا سکتے ہیں اور وہ بھی صرف تیس دن کے لیے۔تاہم اس میں بار بار توسیع کی جا سکتی ہے۔جرمنی نے اپنی بیرونی سرحدوں پر کنٹرول کا آغاز مارچ کے وسط میں کیا تھا اور اپریل میں توسیع کرتے ہوئے اسے چار مئی تک بڑھا دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد سے صرف ان لوگوں کو جرمنی آنے کی اجازت ہے، جو اس ملک میں مستقل طور پر رہائش پذیر ہیں اور ان کا واپس پہنچنا ‘کسی جائز وجہ سے ضروری‘ ہے۔ایسے یورپی شہریوں کو بھی جرمنی سے گزرنے کی اجازت ہے، جو کسی دوسرے ملک میں تھے اور واپس اپنے ملک جانا چاہتے ہیں۔اسی طرح کسی دوسرے ملک میں ملازمت کرنے اور اشیاء ٹرانسپورٹ کرنے والوں کو بھی اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔جرمن وزارت داخلہ کے مطابق پندرہ مئی کے بعد سرحدوں کو بتدریج کھولنے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈنمارک کے ساتھ اصولی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب جمہوریہ چیک کی سرحد پر کنٹرول جاری رہے گا۔ جمہوریہ چیک نے جرمنی اور آسٹریا کی سرحد پر تیرہ جون تک کنٹرول جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں