بلوچستان میں صنعت و تجارت کی ترقی کیلئے ہرممکن تعاون کو تیار ہیں، برٹش کونسل پاکستان

کوئٹہ (انتخاب نیوز) برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر عامر رمضان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صنعت و تجارت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے ہم ہر ممکن تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں، زراعت، گلہ بانی، کان کنی اور دیگر پیداواری شعبہ جات میں جدت لانا وقت کی اہم ضرورت ہے، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران اور ممبران کی بلوچستان میں صنعت و تجارت سے متعلق خدمات قابل تحسین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر فدا حسین دشتی، سینئر نائب صدر محمد ایوب مریانی، سینئر ممبران حاجی اختر کاکڑ، حاجی جانان اچکزئی، سردار رحیم خلجی ودیگر سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فدا حسین دتی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں زراعت، کان کنی، توانائی، صنعت کاری، گلہ بانی سمیت مختلف شعبہ جات کے لئے انہیں ہنر مند افراد کی کمی کا سامنا ہے، ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی یہاں زراعت، کان کنی، صنعت اور گلہ بانی سمیت دیگر شعبوں میں روایتی طریقوں کا سہارا لیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں وہ نتائج نہیں مل پاتے جو ملنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت بوستان انڈسٹریل زون پر کام جاری ہے اس سلسلے میں چیمبر آف کامرس کا تعاون حکومت کو حاصل ہے اس سلسلے میں عدلیہ کی جانب سے بھی حکومت کو مختلف ہدایات اور احکامات جاری کی گئی ہیں۔ بلوچستان میں اسپیشل اکنامک زون کی فوری فعالی وقت کی اہم ضرورت ہے اس سلسلے میں چیمبر آف کامرس ہر ممکن تعاون کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل اکنامک زون کی بحالی کے لئے مقامی صنعت کار و تاجر بھرپور انداز سے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے فریش فروٹس اور سبزیوں سمیت کھجور اپنی مثال آپ ہے لیکن روایتی طریقوں کے باعث کاشت کاری کی وجہ سے یہاں کے زمینداروں کو اس طرح کی پیداوار اورمنافع نہیں ملتے جس طرح ملنے چاہیے۔ اگر بلوچستان کے نوجوانوں کو اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے سے متعلق تربیت کی فراہمی کی جائے تو اس سے ایک تو بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوگی بلکہ اس سے مقامی زمینداروں، گلہ بانی سے وابستہ افراد و دیگر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال صوبہ ہے جہاں درجنوں اقسام کے معدنیات پائے جاتے ہیں لیکن روایتی طریقہ کان کنی کی وجہ سے معدنیات کا بڑا حصہ ضائع ہوجاتا ہے۔ یہاں مختلف معدنیات کے پروسسنگ پلانٹس نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی معدنیات کو بطور خام مال ملک کے دوسرے صوبوں کو بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکلڈ لیبر اور مالی معاونت کے ذریعے بلوچستان میں پیداواری شعبہ جات میں بہتری لائی جاسکتی ہے اس سلسلے میں ہم برٹش کونسل سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمارا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔ اس موقع پر برٹش کونسل پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر عامر رمضان کا کہنا تھاکہ برٹش کونسل بلوچستان میں صنعت و تجارت، زراعت، گلہ بانی، کان کنی سمیت دیگر پیدواری شعبہ جات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے تیکنیکی اور مالی معاونت دینے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ہنر مند بنایا جائے تاکہ وہ صوبے میں پیداواری شعبہ جات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اپنی توانائیاں بروئے کار لاسکے۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران اور ممبران کی صوبے میں صنعت و تجارت کی بہتری کے لئے خدمات اپنی مثال آپ ہے ہم چاہتے ہیں کہ چیمبر آف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کے ساتھ مل کر صنعت و تجارت اور دیگر شعبوں کی بہتری کے لئے کردار ادا کیا جائے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سارہ پرویز بھی موجود تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں