وائٹ ہاؤس کورونا ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ اہلکار بھی قرنطینہ میں


امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کووڈ انیس کے وبائی مرض کے خلاف قائم کردہ وائٹ ہاؤس کورونا ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ اہلکار بھی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں جبکہ خود امریکی صدر کے بھی روزانہ کورونا ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی کورونا ٹاسک فورس کی سرگرمیوں سے متعلق تیرہ اپریل کو ایک بریفنگ دیتے ہوئے، دائیں طرف صدر ٹرمپ کھڑے ہیںڈاکٹر اینتھونی فاؤچی کورونا ٹاسک فورس کی سرگرمیوں سے متعلق تیرہ اپریل کو ایک بریفنگ دیتے ہوئے، دائیں طرف صدر ٹرمپ کھڑے ہیںوائٹ ہاؤس سے اتوار دس مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کورونا ٹاسک فورس کے تین انتہائی اعلیٰ ارکان اس لیے احتیاطی طور پر انفرادی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کا امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے عملے کے ایک ایسے رکن کے ساتھ رابطہ رہا تھا، جس کا بعد میں کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔ان تین بہت اہم شخصیات میں ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی بھی شامل ہیں، جو نہ صرف صدر ٹرمپ کی کورونا وائرس کے خلاف ٹاسک فورس کے ایک کلیدی رکن ہیں بلکہ وہ امریکا میں الرجی اور متعدی بیماریوں کے قومی انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ڈاکٹر فاؤچی کے علاوہ امریکا کے بیماریوں کی روک تھام اور تدارک کے مرکز یا سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ اور خوراک اور ادویات کے نگران ملکی ادارے ایف ڈی اے کے کمشنر اسٹیفن ہان بھی اس لیے قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ آیا وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔