سوشل میڈیا میں ہیلی کاپٹر حادثے کی من گھڑت کہانیاں بنائی جارہی ہیں، ثمینہ زہری
کوئٹہ (انتخاب نیوز) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے سوشل میڈیا پر فوج مخالف منفی اور غلیظ مہم جوئی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ٹولے کی جانب سے قومی اداروں خاص کر فوج کیخلاف من گھڑت کہانیاں گھڑنا دشمنوں کی چال ہے، جس کا مقصد عوام میں افواج کا امیج خراب کرنا ہے جسے محب وطن پاکستانی عوام یکسرمسترد کرچکے ہیں اور اس مہم جوئی کوکسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسند عناصر سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم پر ہیلی کاپٹر حادثے کو موضوع بحث بنائے ہوئے ہیں اور من گھڑت کہانیاں بیان کی جارہی ہیں اور جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوج کیخلاف اشتعال انگیزی کو ہوا دی جارہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ فوج جیسے محب وطن ادارے اور اس کے سربراہان اور بہادر فوجی افسروں اور جوانوں کا نام استعمال کر کے بدنام کرنے کی کوشش انتہائی قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو زبان استعمال کی جارہی ہے اوربہتان تراشی کی جارہی ہے وہ دشمنوں کی چال ہے اور وہ چند مفاد پرست عناصر کو استعمال کر کے اس طرح کی مہم جوئی کر رہے ہیں جسے پاکستانی قوم یکسر مسترد کرتی ہے۔ پاکستانی قوم فوج کے ساتھ ہے اور دشمنوں کی بیخ کنی کے لئے قوم دشمنوں کو منہ توڑ جواب دے گی۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ملکی سرحدوں کی بلا خوف و خطر تحفظ کررہی ہیں۔ مسلح افواج نے شدت پسندی کا مقابلہ کرتے ہوئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے ریاستی ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش ہرطرح سے ملکی مفاد کیخلاف اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف فورمز پر سیاسی گفتگو اور مباحثوں میں پاکستان کی مسلح افواج اور ان کی قیادت کو دانستہ طور پر گھسیٹنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت کے حوالے سے بھی براہ راست واضح اور مختلف حوالوں سے باتیں کی جارہی ہیں۔ سوشل میڈیا سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر ایک خاص گروہ گھٹیا اور من گھڑت باتیں پھیلا رہا ہے جس سے ملکی مفادات کو شدید نقصانات پہنچنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا یہ مطلب نہیں کہ جو دل چاہے بولا جائے۔ تنقید سب کا حق ہے لیکن مخالفت اور تنقید میں اتنا آگے نہیں نکل جانا چاہئے کہ ریاست اور اداروں کے خلاف ہتک آمیز اور اشتعال انگیز زبان استعمال کی جائے جس سے ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائیں جو کہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔


