قدوس بزنجو کی کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کیلئے فور ی اقدامات کی ہدایت

کوئٹہ (انتخاب نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلا س میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں جاری امدادی سر گرمیوں کا جائزہ لیاگیا صوبائی صحت سید احسان شاہ رکن اسمبلی سردار سرفراز ڈومکی چیف سیکرٹری عبدالعزیز عقیلی اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری اجلاس میں شریک تھے جبکہ ڈی جی پی ڈی ایم اور ڈویژنل کمشنروں کی جانب سے اجلاس کو بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور ریسکیو و امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔ ڈی جی پی ڈی ایم نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ سیلابی پانی اور بارشوں سے ہونے والے حادثات میں اب تک 188 افراد جاں بحق ہوئے 40 ہزار سے زائد مکانات کو مکمل اور جزوی طور پر نقصان پہنچا اور ایک لاکھ سے زائد مال مویشی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے اب تک متاثرین میں 25 ہزار خیمے اور 30 ہزار سے زائد فوڈ پیکٹ تقسیم کئے گئے ہیں متاثرہ اضلاع میں 423 میڈیکل کیمپ قائم ہیں، جہاں 90 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ لائیو اسٹاک کے لئے 232 میڈیکل کیمپ قائم کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 14 سے 18 اگست تک مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے جسکے لئے متعلقہ اضلاع کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کو متعلقہ محکموں کے سیکرٹریوں اور ڈویژنل کمشنروں کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ تمام متعلقہ ادارے متحرک و فعال رہتے ہوئے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ اجلاس میں محکمہ مواصلات کو متاثرہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی اور کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک کی بحالی کے لئے فور ی اقدامات کی ہدایت کی گئی جبکہ متاثرہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو متاثرین کی امداد کے لئے کام کرنے والے رضا کار اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن قائم کرتے ہوئے امدادی سرگرمیوں کو مربوط بنانے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 15 اگست بروز سوموار سے نقصانات کے سروے کا آغاز کردیا جائے گا۔ مشترکہ ٹیمیں نقشوں اور سیٹلائٹ کی مدد سے نقصانات کا سروے کریں گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حالیہ شدید بارشیں ایک امتحان اور بڑا چیلنج ہیں، افسران اور ادارے انسانیت کی خدمت کے مشن کے طور پر متاثرین کی مشکلات کم کرنے کے لئے کام کریں اور متاثرین کو ریلیف دینے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ امداد کی فراہمی اور نقصانات کے سروے کے دوران ہر متاثرہ فرد اور خاندان تک رسائی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس میں امداد و بحالی کی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس میں مصروف عمل محکموں اور اداروں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں