تحصیل لہڑی میں سیلاب کی تباہی، درجنوں دیہات زیر آب، امدادی کارروائیاں شروع نہ ہوسکیں
بختیار آباد (انتخاب نیوز) تحصیل لہڑی میں سیلاب نے تباہی مچادی، درجنوں دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے، 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی امدادی کارروائیاں شروع نہ ہو سکیں، متاثرین کی حکومت سے ہنگامی بنیادوں پر خوراک اور ادویات فراہم کرنے کی اپیل۔ دریائے لہڑی میں اونچے درجے کے سیلابی ریلوں نے تحصیل لہڑی کے درجنوں دیہاتوں میں تباہی مچادی۔ درجنوں دیہات زیر آب آنے سے لوگوں کی قیمتی اشیا اور مال مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے۔ سیلابی پانی سے تریہڑ، قبا بغداد، میر پور، کوچی، محمدی جت، شہک بغدار، کنڈی واہ،ریلو گلاب، امیر آباد، وزیرہ، جعفرآباد، فیروز آباد سمیت درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ سیلابی پانی نے لوگوں کے اناج، مال مویشی اور گھریلو سامان تک بہا کر لے گیا۔لوگ بے سروسامان کھلے آسمان تلے پناہ لئے ہوئے ہیں۔ لوگوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ اڑتالیس گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے کوئی امدادی سامان، کھانے پینے کی اشیا فراہم نہیں کی گئی۔ چاروں اطراف سیلابی پانی ہونے کی وجہ سے بھوک اور پیاس نے سیلاب متاثرین کی دشواریوں میں مزید اضافہ کر دیا۔ سیلاب متاثرین نے صوبائی حکومت، ضلعی حکومت سمیت حکام بالا سے ہنگامی بنیادوں پر سیلاب سے متاثرہ دیہات میں امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔


