پنجگور میں آٹا ناپید، 40 کلو کی بوری 4500 میں فروخت ہونے لگی

پنجگور (انتخاب نیوز) پنجگور میں آٹا ناپید ہوگیا، 40 کلو گرام والی بوری 4500 میں فروخت ہونے لگی، ذخیرہ اندوزوں نے ذخیرہ کرنے کے بعد بلیک میں آٹا فروخت کرنا شروع کردیا۔ پنجگور میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے محکمہ خوراک پنجگور کے پاس گندم کی ایک بوری بھی موجود نہیں، گزشتہ کئی سال سے محکمہ خوراک پنجگور کا گندم کوٹہ کو دوسرے علاقوں میں فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک گزشتہ کئی سال سے پنجگور کے کوٹے کو ہیر پھیر کرکے کرایوں کی مد میں لاکھوں روپے کی بے قاعدگیاں کررہا ہے، بار بار عوامی حلقوں کے مطالبے کے باوجود محکمہ خوراک پنجگور کی من مانیوں اور اقربا پروری کا سلسلہ جاری ہے اب جبکہ پنجگور میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ذمہ داران کو چاہیے کہ محکمہ خوراک سے باز پرس کریں۔ عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ پنجگور میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا، اس کا ذمہ دار محکمہ خوراک ہے۔ محکمہ خوراک پنجگور میں گندم کی عدم دستیابی سے شہر کی فلور ملز گزشتہ کئی سال سے بند ہے۔ دوسری جانب آٹے کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہر میں قائم درجنوں نان بائی بھی بند ہوگئے جبکہ لوگوں کے گھروں میں آٹے کا اسٹاک ختم ہونے سے لوگ چاول کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ ایران سے آٹے اور دیگر اشیاء خورونوش لانے کی فوری اجازت دی جائے۔ وزیراعلیٰ اور کمشنر مکران نے جو اعلانات کیے تھے پنجگور بارڈز پر تا حال اشیاء خورونوش کی اجازت نہیں صرف ڈیزل کی اجازت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں