متاثرین کے نام پردوسرے صوبے کے لوگوں کو آباد کیا جارہا ہے، ثمینہ زہری

حب (انتخاب نیوز) فوکل پرسن برائے امداد سیلاب زدگان بلوچستان سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا ہے کہ شدید طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اب تک ریلیف و بحالی کا سلسلہ جاری ہے۔بلوچستان کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلع لسبیلہ میں نقصان اس قدر زیادہ ہوا ہے کہ حالات کو بہتر ہونے میں طویل عرصہ درکار ہے۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ چندبااثر شخصیات اس صورتحال کو بھی اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کرنا شروع ہو گئے ہیں ۔اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے بااثر شخصیات کی جانب سے سیلاب متاثرین کے نام پر دوسرے صوبے سے لوگوں کو حب و دیگر علاقوں میں لاکر آباد کرنا بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ با اثر شخصیات کی جانب سے سیلاب متاثرین کے نام پر لوگوں کو لا کر آباد کیا جارہا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان سب سے زیادہ بارشوں اورسیلاب سے متاثر ہوا ہے اور اب تک متاثرہ لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کام بھی جاری ہے مگر نقصان اس قدر زیادہ ہے کہ بحالی کے کام میں کافی عرصہ لگ سکتا ۔ ضلع لسبیلہ جو پہلے ہی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے ایسے میں با اثر شخصیات کی جانب سے اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کی خاطر حب ،ساکران ، وندر و دیگر ملحقہ علاقوں میں سیلاب متاثرین کے نام پر دوسرے صوبے سے 200 سے زائد بسوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاکر آباد کئے گئے ہیں جو بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے بلکہ بلوچستان کے اصل حقداروں کی حق تلفی ہے ۔ضلع میں ہزاروں افراد متاثر ہیں ان کے بحالی کے لئے وسائل کی اشد ضروری اور ہم سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بلا رنگ و نسل و تعصب بلوچستان کے سیلاب زدگان کی امداد و بحالی کے لئے دن رات کوششیں کر رہے ہیں ہے اور ہماری کوشش ہے کہ حقدار تک اس کا حق پہنچایا جائے مگرچند بااثر افراد نے اپنے ذاتی و سیاسی مفادات کی خاطرسندھ کے دوسرے علاقوں سے لائے گئے لوگوں کو حب میں آباد کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ بارشوں اور سیلاب کے دنوں میں یہ شخصیات کہیں نظر نہیں آئیں اور اب جب کہ حالات کچھ حد تک کنٹرول ہو گئے ہیں تو وہ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کر تے ہوئے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ مذکورہ علاقے کے لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون اُن کا خیر خواہ ہے اور مشکل وقت میں کون اُن کے ساتھ تھا۔ باشعور عوام نام نہاد نمائندوںکے کھوکھلے نعروں اور منفی سیاسی ہتھکنڈوں میں نہیں آئیں گے ۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ سیلاب میں لوگ جس قدر متاثر ہوئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ ایسے میں یہاں کی با اثر شخصیات و سیاسی افراد اپنے عوام کے ساتھ ہوتے ۔متاثرین سیلاب کی امداد و فلاح و بہبود کے کام میں نظر آتے اور دکھ درد میں عوام کے درمیان ہوتے مگر اس کے برعکس اُس مشکل وقت میں وہ کہیں نظر نہیں آئے اور اب سیلاب جیسی قدرتی آفت کو بھی اپنے سیاسی و ذاتی مفادات کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہم نے سیلاب متاثرین کی مدد اور فلاح و بہبود کے لئے سیاست سے ہٹ کراور بلا رنگ و نسل و تعصب صرف اور صرف دکھی انسانیت کی خدمت اور اللہ کی رضا کے لئے کام کیا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ہم بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ بہن بھائیوں کی کسی حد تک مدد کرنے میں کامیاب ہوئے اور یہ سب اللہ کے حکم اور مہربانی سے ممکن ہواجسے عوامی حلقوں نے بھی سراہا ہے ۔ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور انسانیت کا درد اپنے دل میں رکھنے والے مزید لوگوں کو بھی توفیق و ہمت دے کہ ہم مشکل میں پھنسے اپنے بہن بھائیوں کی اور بھی مدد کر سکیں اور متاثرین کو جلد از جلد اُن کے گھروں میں دوبارہ آباد کرنے کے مقصد کے لئے ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لائے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں