2023ءتک بجلی کے بل معاف،پھل سبزیوں کی درآمد بند کی جائے، زمیندار ایکشن کمیٹی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) زمیندار ایکشن کمیٹی نے کوئٹہ سمیت تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ زراعت کاشعبہ تباہ جبکہ زمیندارنان شبینہ کے محتاج ہورہے ہیں،حکومت دسمبر2023ءتک بجلی کے بل معاف، ہمسایہ ممالک سے پھل وسبزی جات کی درآمد پر فی کل75روپے ٹیکس عائد کرتے ہوئے زمینداروں کو بیج اور زمین کی ہمواری کیلئے بلڈوزر وٹریکٹرز کی گھنٹے فراہم کرے ۔گزشتہ روز کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام اضلاع میں زمیندارایکشن کمیٹی کے ضلعی عہدیداروں اور ایگزیکٹو نمائندوں نے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکالی اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے دفتر جا کر ڈپٹی کمشنرز کو چارٹر آف ڈیمانڈ ایک یاداشت کی صورت میں پیش کی جس میں کوئٹہ ،پشین ،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ ،خاران ،نوشکی ،موسیٰ خیل ،لورالائی ،ژوب، کوہلو، مستونگ،بارکھان ،نصیرآباد، ڈیرہ مراد جمالی ،حب ودیگر شامل ہیں ۔کوئٹہ میں زمیندارایکشن کمیٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالرحمن بازئی ،ملک عبدالمجید مشوانی کی قیادت میں میٹروپولٹین کارپوریشن کے سبزار سے ریلی نکالی گئی ،پشین میں سید عبدالقہار آغا اور خالق داد ،قلعہ سیف اللہ میں زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین عبداللہ جان میرزئی ،خاران میں ضلعی صدر ملک منظوراحمدنوشیروانی ،جنرل سیکرٹری مبارک علی بادینی ،قلعہ عبداللہ میں حاجی کاظم اچکزئی اور حاجی عبدالجبار کاکڑ سمیت دیگر نے اپنے یاداشت پیش کئے ۔زمینداروں نے مطالبہ کیاکہ بلوچستان میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے زمینداروں کے اربوں روپے کے نقصانات ہوئے ہیںجس کے باعث زمیندار بجلی کی بلز ادا نہیں کرسکتے ہیں دسمبر 2023ءتک بجلی کے بلز معاف کئے جائے اور ایران و افغانستان سے پیاز ٹماٹر سیب تمباکو وغیرہ پر فی کلو پر 75 روپے ٹیکس عائد کیا جائے اور زمیندار ایکشن کمیٹی کی نمائندگی میں حالیہ نقصانات کی شفاف سروے کرایا جائے ،انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں کے باعث زمینداروں کے تمام فصلات تباہ ہوگئے اور زمیندار اس وقت انتہائی مشکلات کا شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے زمینداروں کے300ارب روپے سے زیادہ کے نقصانات ہوئے ہیں سیلاب یا بارشوں سے جو فصلات بچ گئی ہے قومی شاہراہوں کی بندش کی وجہ سے وہ ملکی منڈی تک نہیں پہنچ پار ہی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں پھل اورسبزی جات کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے ،اس لئے حکومت پاکستان ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان سے پیاز سیب، ٹماٹر،تمباکو اور کھیرا وغیرہ کی درآمدات پر فی کلو کے حساب سے 75 روپے ٹیکس عائد کرے تاکہ ایک طرف قومی خزانے کو فائدہ ہوں اوردوسری جانب زمینداروں کو تحفظ ملے انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں حالیہ بارشوں و سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی سروے کیلئے کمیٹی میں زمیندار ایکشن کمیٹی کی نمائندگی شامل کی جائیں بولان، فورٹ منرو اور دانہ سر کے مقام پر قومی شاہراہوں کو بڑے ٹرانسپورٹ کیلئے کھول دیا جائے تاکہ پھل و سبزیاں ملکی منڈی تک پہنچ جائیں اور مہنگائی میں کمی ہوں ،انہوں نے کہاکہ اگر مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان اسمبلی کے سامنے 29 ستمبر کو پرامن مظاہرہ کریگی 3 اکتوبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں حالیہ مسائل زیر بحث آئیں گے۔دریںاثناءزمیندار ایکشن کمیٹی نے کوئٹہ اور خاران میں ضلعی انتظامیہ کے آفیسران کی جانب سے زمینداروں کے ساتھ ناروا سلوک اور غیر اخلاقی رویہ اپنانے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارورائی کامطالبہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں