مسجد ابراہیمی کی بندش اور نماز پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حماس

بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے ترجمان فوزی برہوم نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے آباد کاروں کی طرف سے مسجد ابراہیمی کیخلاف کارروائیوں کوجرم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ فوزی برھوم نے ایک تحریری بیان میں مزید کہا کہ ہم صیہونی حکام کی طرف سے نمازیوں کے سامنے الخلیل میں ابراہیمی مسجد کو بند کرنے اور آباد کاروں کو اس کی بے حرمتی کرنے اور یہودیوں کے یوم تخت کے انعقاد سے اس کی حرمت کو پامال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسجد ابراہیمی کی بندش کو عبادت کی آزادی اور مسلمانوں کے مسجد میں نماز ادا کرنے کے حق کی کھلی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ برہوم نے زور دے کر کہا کہ مسجد ابراہیمی ایک خالصتاً اسلامی اوقاف ہے، اور یہودیوں کا اس پر کوئی حق نہیں ہے، جس کی تصدیق یونیسکو نے 2017ءمیں کی تھی۔ انہوں نے فلسطینی عوام اور اس کی فورسزاور دھڑوں پر زور دیا کہ وہ صیہونی خلاف ورزیوں کیخلاف مزاحمت کریں۔بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس فعل کی مذمت اور مجرمانہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں