ساحل پر ٹرالر مافیا، بارڈر پر بھتہ گیری، چیک پوسٹوں پر لوگوں کی تذلیل بند کی جائے، جماعت اسلامی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ گوادر دھرنے سے فی الفور بامقصدمذاکرات کرکے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے گوادرڈویژن کے سلگتے اجتماعی مسائل حل کیے جائیں قومی جماعتیں،قومی میڈیا،وفاق وصوبائی حکومت کا گوادر دھرنے،مطالبات کے حوالے سے خاموشی قابل مذمت ہے۔حق دو تحریک گوادر ڈویژن کے عوام کی دلوں کی دھڑکن اور مولاناہدایت الرحمن ان سب کا حقیقی رہنما وقائد بن گیا ہے گوادر دھرنے کے خلاف طاقت کا استعمال یا بے مقصد،وقت کے ضیاع اور دھوکہ دہی پر مبنی مذاکرات سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہاہے ساحل پر ٹرالر مافیا بارڈرزپر بھتہ خوری رشوت وعوام اورتاجروں کو تنگ کرنا،چیک پوسٹوں پر تذلیل جیسے مطالبات حق پر مبنی جائز اور قانونی ہیں ان مطالبات کا کوئی انکار نہیں کرتا مگر حکمران بہانے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جو کہ ناجائز ہیں جماعت اسلامی حق دو تحریک کے تمام مطالبات کی حمایت اور ان کا بھر پور ساتھ دے رہی ہے حکومت فوری طور پر بااختیار وفد بناکر دھرنے والوں سے مذاکرات کرکے مطالبات تسلیم کریں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادرمیں گزشتہ ایک ماہ سے زائد حق دوتحریک کی جانب سے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا دھرنے میں حق دوتحریک کے قائد مولاناہدایت الرحمن بلوچ ودیگر قائدین بھی موجود تھے دھرنے پہنچنے پر مولانا عبدالحق ہاشمی کا پرتپاک استقبال کیا گیا مولاناعبدالحق ہاشمی نے مزید کہاکہ بلوچستان وسائل سے مالامال ہیں لیکن دیانت دار امانت دار اور عوام کا دکھ دردرکھنے والے عوامی نمائندے وحکمران نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں عوام پینے کے پانی،روزگار تعلیم اوردیگر وسائل وبنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں سیندک،ریکوڈک،گیس،معدنیات سونا ویگر وسائل وخزانے بلوچستان میں ہے لیکن ان کے ثمرات سے عوام کو محروم کیا جارہاہے سی پیک گوادر کی وجہ سے ہے لیکن گوادر سمیت بلوچستان کو ان کے فوائد وثمرات اورپراجیکٹس سے محروم رکھ کر مسائل،نفرتیں اور پریشانیاں پیدا کی جارہی ہے چیک پوسٹوں پر عوام کی تذلیل کی جارہی ہے بارڈر وچیک پوسٹوں پر رشوت بھتہ خوری کا بازار گرم ہے ایران افغانستان سے بھتہ رشوت وغیر قانونی طریقے سے سب کچھ درآمد کیا جاسکتاہے لیکن قانونی طریقے سے برآمد درآمد بند ہے یہ سب بااختیار طبقات اور بارڈر پر ڈیوٹی دینے والوں کی وجہ سے ہے۔ایران سے پٹرول سیکورٹی فورسز ایف سی ودیگر فورسزسے ملی بھگت کرکے آسانی سے درآمد کیے جاسکتے ہیں لیکن قانونی طریقے سے قومی خزانے میں ٹیکس جمع کرکے کوئی تجارت نہیں کیے جاسکتے ان مظالم کو ختم کرنے اور ا ٓئنی قانونی حقوق کے حصول کیلئے گوادرکے عوام مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی قیادت میں گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج پر دھرنا دیاہواہے دھرنے میں خواتین معذور وبزرگ افراداوربچے بھی شامل ہیں حکومت دھرنے کا مطالبات فوری تسلیم کرتے ہوئے بااختیار ٹیم کے ذریعے بامقصدمذاکرات کرکے گوادر کے عوام کو بنیادی آئینی قانونی حقوق دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں