سوراب، کسٹم ناکے پر بھتے کے معاملے پر جھگڑا، ٹرانسپورٹرز نے احتجاجاًقومی شاہراہ بلاک کردی

سوراب (مانیٹرنگ ڈیسک) سوراب میں کسٹم ناکے پر بھتے کے معاملے پر جھگڑا، ٹرانسپورٹرز نے احتجاجاًقومی شاہراھ بلاک کردیا، رات گئے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،اسمگلر ایجنٹ اور کسٹم اہلکاروں کے مابین معاملات طے ہونے کے بعد معاملہ رفع دفع، احتجاج ختم کردیا گیا، زرائع کے مطابق گزشتہ شب سوراب میں آر سی ڈی قومی شاہراھ پرواقع کسٹم چیک پوسٹ پر جاری بھتہ وصولی کے معاملے پر ٹرانسپورٹرز اور کسٹم اہلکاروں کے مابین جھگڑے کے خلاف ٹرانسپورٹرز نے احتجاجاًقومی شاہراھ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے نتیجے میں سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، اس دوران رات کی تاریکی اور سردی کے باعث مسافروں خصوصاً بچوں اور خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم صورت حال کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے اسمگلرز اور کسٹم اہلکار آپس میں معاملات طے کرکے باہمی رضامندی سے مسئلہ حل کردیا جس کے بعد ٹریفک رواں دواں ہوگئی ،واضح رہے کہ سوراب میں قومی شاہراہ پر واقع کسٹم کے ناکے پر بھتہ وصولی کا سلسلہ عروج پر ہے جہاں کوئٹہ سے کراچی غیرملکی اشیا سمگلنگ کرنےوالے مافیاز سے ہفتہ وار یا ماہانہ ریٹ طے کرکے انہیں باقاعدہ کسٹم کی سرپرستی میں اسمگلنگ کی کھلی چھوٹ دی جاتی ہے اور اس مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کی رقم جمع کی جاتی ہے جو کسٹم کے آفیسران اور ان کے اہلکاروں کے جیبوں میں چلے جاتے ہیں، گزشتہ شب سڑک بلاک احتجاج کا معاملہ بھتہ پر ہونے والے تنازع کے نتیجے میں پیش آیا ، ٹرانسپورٹرز مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کے حوالے سے ماہانہ بھتہ کی صورت میں سوراب کسٹم کے ساتھ حاجیکہ چیک پوسٹ پرمعاملہ طے ہے جو باقاعدگی سے ادا بھی کیا جاتا ہے اس کے باوجود سوراب میں تین مختلف مقامات پر کسٹم کے نام پر تنگ کرکے ان سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے جو اب ناقابل برداشت بن چکا ہے، ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ وہ اب مزید یہ ظلم برداشت نہیں کرسکتے، انہوں نے کسٹم کا اعلیٰ حکام خصوصاً وزیر اعلیٰ بلوچستان سے اپیل کی کہ وہ انہیں سوراب میں کسٹم اہلکاروں کے ناجائز بھتہ وصولی سے نجات دلائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں