سپریم کورٹ کا پاکستان ریلوے کو مزید زمین لیز پر دینے پر وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کا حکم

اسلام آباد(انتخاب نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان ریلوے کو مزید زمین لیز پر دینے کے معاملہ پر وفاقی حکومت اور اگر ضروری ہو تو پارلیمنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ پاکستان ریلوے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پانچ سال تک زمین لیز پر دے سکتا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ ریلوے غیر استعمال شدہ زمین کو استعمال کرنے کے لئے قانونی ریگولیٹری نظام وضع کرے۔ پاکستان ریلوے نے سپریم کورٹ سے مزید زمین کی لیز روکنے کے حکم پر نظرثانی کی استدعا کی تھی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے 26جنوری کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا ہے۔ آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ چیف جسٹس آف پاکستان عمرعطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔ تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ بینچ کو بتایاگیا کہ پاکستان ریلوے کی ملک بھر میں ایک لاکھ 69ہزار 128ایکڑ اراضی موجود ہے جس میں ریلوے کے آپریشن کے لئے ایک لاکھ 26ہزار 426ایکڑ اراضی استعمال کی جارہی ہے جبکہ 16ہزار742ایکڑ اراضی مستقبل میں استعمال کی جائے گی جبکہ 9985ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضے کئے گئے ہیں ۔عدالت کو بتایاگیا کہ 10750ایکڑ اراضی ریلوے کے ریونیو حاصل کرنے کی غرض سے مختلف مقاصد کے لئے لیز پر دی گئی ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ 6000ایکڑ ایسی زمین ہے جو ریلوے کی ملکیت ہے تاہم وہ ریلوے کے بزنس پلان میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ اگر پاکستان ریلوے مزید زمین لیز پر دینا چاہتی ہے تواس مقصد کے لئے وفاقی حکومت اور ضروری ہو تو پارلیمنٹ سے رجوع کرے اور یہ تمام کام قانونی طریقہ سے انجام دیا جائے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ کیس کی دوبارہ سماعت مارچ کے مہینے کے وسط میں مقرر کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں