نیو کاہان کوئٹہ میں خسرہ اور کالی کھانسی کا مرض پھیلنے لگا، ایک ہفتے میں دو بچے جاں بحق

کوئٹہ (آن لائن) نیوکاہان کوئٹہ میں خسرہ اور کالی کھانسی نے وبائی امراض کی شکل اختیار کرلی، سینکڑوں بچے متاثر، درجن بھر بچوں کی حالت تشویشناک، ایک ہفتے کے دوران کم از کم دو بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔ اہلیان نیوکاہان کوئٹہ کی خسرہ اور کالی کھانسی کے خلاف ہنگامی ویکسینیشن مہم شروع کرانے کی اپیل تفصیلات کے مطابق نیوکاہان مری کیمپ کوئٹہ کے رہائشی سینکڑوں بچے خسرہ اور کالی کھانسی جیسے خطرناک موضی امراض کا شکار ہو چکے ہیں موسمی تبدیلی کے ساتھ پھیلنے والی ان جان لیوا بیماریوں کی وجہ سے درجن بھر بچوں کی حالت تشویشناک ہوچکی ہے اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کم از کم دو بچے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں موضی امراض کے بچوں پر زیادہ اثر انداز ہونے کی ایک بڑی وجہ طبی ماہرین بچوں کی غذائی قلت کو قرار دے رہے ہیں چند سال قبل اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی جانب سے بلوچستان میں بچوں کی غذائی قلت کے حوالے سے کئے گئے سروے میں بھی نیوکاہان کوئٹہ کو سب سے زیادہ متاثر علاقہ ڈکلیئر کیا تھا اور حکومت بلوچستان سے فوری طور پر نیوکاہان میں ایک نیوٹریشن سنٹر کے قیام کا مطالبہ کیا تھا مگر عالمی ادارے کی اس رپورٹ پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ دسیوں ہزار نفوس پر مشتمل نیوکاہان کوئٹہ کی پوری آبادی میں ایک بھی بیسک ہیلتھ یونٹ موجود نہیں ہزارگنجی مارکیٹ میں صرف ایک بی ایچ یو قائم ہے مگر مارکیٹ میں گاڑیوں کی بے تحاشا رش کی وجہ سے نیوکاہان کے رہائشی بیشتر بچے ویکسینیشن کے عمل سے رہ جاتے ہیں جس کی بناءپر ہر سال مختلف خطرناک بیماریوں کی وجہ سے درجنوں بچے موت کے آغوش میں چلے جاتے ہیں نیوکاہان کوئٹہ کے رہائشیوں نے صوبائی گورنمنٹ، ہیلتھ منسٹر، ہیلتھ سیکرٹری سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے اپیل کی کہ نیوکاہان کوئٹہ میں پھیلے ہوئے خسرہ اور کالی کھانسی جیسے جان لیوا موضی امراض کی فوری روک تھام کیلئے علاقے میں ایمرجنسی ویکسینیشن کا عمل شروع کیا جائے اور ان جیسے خطرناک امراض کی مستقل تدارک کی خاطر نیوکاہان کوئٹہ میں فی الفور ایک بیسک ہیلتھ یونٹ کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ لوگ بآ سانی اپنے بچوں کو ویکسینیشن کے ٹیکے لگواسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں