نصیرآباد، 7 سالہ بچی سے زبردستی شادی کی کوشش، بچی کا والد اغوا، پولیس کا ملزمان کو تحفظ

نصیر آباد (آئی این پی) نصیرآباد میں ظلم کی انتہا، پولیس تھانہ فلیجی کی حدود میں عوام کے رکھوالے ہی راہزنوں کی رہبر بن گئے، سات سالہ معصوم کمسن بچی سے زبردستی شادی کرنے کی کوشش ملزمان نے بچی کے والد کو اغوا کرلیا فلیجی پولیس بھی ملزمان کا ساتھ دے رہی ہے بچی کی چیخ و پکار کوئی سننے والا نہیں بچی کی والدہ اور بھائی داد رسی کے لیے میڈیا کے توسط سے اعلی حکام سے انصاف کے لیے اپیل کرنے پہنچ گئے آئی جی بلوچستان،ڈی آئی جی نصیرآباد رینج، کمشنر نصیرآباد اور ایس ایس پی ہمیں انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں ان خیالات کا اظہار گوٹھ کھیاءتحصیل چھتر کے رہائشی شفیع محمد دیرکھانی نے اپنی والدہ کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ملزمان خادم حسین، محمد صلاح، بدل خان، گل خان زبردستی میری سات سالہ چھوٹی بہن شہر بانو کی شادی محمد صلاح سے کرانا چاہتے ہیں معصوم بچی کی شادی کرنے کے انکار پر ملزمان نے زبردستی ہمارے گھر گھس کر گن پوائنٹ پر میرے والد محمد افضل دیر کھانی کو اغوا کر کے لے گئے جو کہ تاحال ان کے قبضے میں ہیں ایس ایچ او فلیجی کے پاس اغوا کا واقعہ درج کرانے گئے تو انہوں نے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کر دیا ہے جو کہ ہمارے ساتھ ظلم و زیادتی کی انتہا ہے سات سالہ معصوم بچی کی زبردستی شادی کرنا انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی ہے ملزمان بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس یکطرفہ طور پر کاروائی کر رہی ہے پولیس ہماری کوئی دادرسی نہیں کر رہی ہے ہم غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور ملزمان اپنی طاقت کے بل بوتے پر ہمیں ڈرا دھمکا رہے ہیں ہم کبھی بھی اپنے ساتھ ظلم و زیادتی برداشت نہیں کریں گے انصاف کے حصول کے لیے ہر دروازے کو کھٹکھٹائیں گے بچی کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی جس کی عمر سات سالہ ہے وہ نابالغ ہے اور اس کی شادی کسی صورت نہیں ہو سکتی ہے ہم کسی بھی صورت میں اپنی بچی کو ان کے حوالے نہیں کریں گے اور ایسے ظلم و زیادتی کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے انہوں نے آئی جی پولیس، ڈی آئی جی نصیرآباد رینج،کمشنر نصیرآباد، ایس ایس پی نصیرآبادسے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے ہمارے والد کو بازیاب کرایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں