سپریم کورٹ منجدھار میں پھنس گئی، فل بینچ کی تشکیل کا مطالبہ بھی افادیت کھو بیٹھا، امان اللہ کرانی

کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ ایک گہرے منجدھار میں پھنس چکی ہے، اب ف±ل بنچ کی تشکیل کا مطالبہ بھی اپنی افادیت کھو چکا ہے، جب تک جسٹس فائز عیسیٰ بنچ نمبر 2 کا از خود کارروائی کیس نمبر 4/22 کا حکم امتناعی بابت سماعت از خود نوٹس قائم ہے، ایسے مقدمات کی سماعت نہیں ہوسکتی چاہے فل بینچ ہی کیوں نہ ہو اس پر اصرار و ھٹ دھرمی PLD 2009 SC 879 کی تاریخ دہرا سکتی ہے جس میں حکم عدولی کرنے والوں کو سپریم جوڈیشل کونسل کے کٹھرے میں کھڑا کیا جاسکتا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے پی ٹی آئی کی آئینی درخواست نمبر 5/23 کی سماعت غیر موثر، قابل عدم توجہ ہے، 1997 SCMR 1901 کیونکہ بنیادی از خود نوٹس کیس نمبر 1/23 کو 7 رکنی بنچ کے 4 ممبران نے اکثریت سے مسترد کرکے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے اس سلسلے میں سینئر جج سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آج جاری خط ہمارے موقف کی تائید کرتا ہے۔ اس سلسلے میں رجسٹرار کے سرکلر مجریہ 31 مارچ 2023 اور ان کی 28.9.22 کو بطور رجسٹرار سپریم کورٹ میں تعیناتی کو عدالتی نظائر کی روشنی میں بلوچستان بار کونسل کے رکن راحب خان بلیدی نے چیلنج کرتے ہوئے ایک آئینی درخواست کے ذریعے دونوں نوٹیفکیشن و سرکلر کالعدم کرنے کی استدعا کے ساتھ ساتھ رجسٹرار عشرت علی کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا حکم دینے کی بھی درخواست کی ہے، اس آئینی درخواست کی پیروی کیلئے مجھے سپریم کورٹ کو وکیل مقرر کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں