بھارتی ریاست منی پور میں الگ ریاست کا مطالبہ زور پکڑ گیا، ہندو، عیسائی فسادات بھی پھوٹ پڑے

منی پور: بھارتی ریاست منی پور میں الگ ریاست کے مطالبات نے مزید زور پکڑ لیا ہے، عوام کی ایک بڑی تعداد بھارت سے علیحدگی کے مطالبہ کررہی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق منی پور میں ہندو عیسائی فسادات پھوٹ پڑے ہیں، کشیدہ صورتحال کی وجہ سے اب تک کئی 80 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی اور 30 ہزار بے گھر ہو گئے ہیں، بھارتی فوج نے تقریباً 10ہزار فوجیوں اور فوجی دستوں کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔دوسری جانب بھارتی حکومت نے ریاست منی پور میں انٹرنیٹ سروسز 5 دن تک معطل رکھی، ریاست میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے دوران گھروں اور گرجا گھروں کو بھی جلا یا گیا، امپھال کے ایک نوجوان قبائلی رہنما نے کہا کہ ہمارے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی جس سے ہم فوجی کیمپ میں رہنے پر مجبور ہوئے۔نوجوان نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے یہاں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں کا ایک بہت ہی منظم منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بی جے پی مسلسل امتیازی سلوک میں مصروف ہے جو مذہبی اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہے جب کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھ±لا خلاف ورزی ہے۔دوسری جانب اوپزیشن جماعت کانگریس پارٹی نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس نسلی بحران کو حل کرنے کے بجائے خطے میں جنگ کے خطرات بڑھانے کی سازش کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں