چمن جیل سے 17 قیدیوں کا فرار، سیکورٹی کی سنگین خامیوں کی نشاندہی، ڈیوٹی پر صرف 3 اہلکار مامور تھے

کوئٹہ (انتخاب نیوز) چمن جیل سے ملزمان کے فرار ہونے کی ابتدائی تحقیقات میں سیکورٹی کی سنگین خامیوں کی نشاندہی، جمعرات کے روز فرار ہونے والے 17 قیدیوں کی حفاظت پر صرف تین اہلکار مامور تھے۔ جیل سے فرار ہونے کے 4 روز گزر جانے کے باوجود فورسز ان میں سے 13 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششوں میں ناکام رہی۔ حکام کے مطابق مبینہ طور پر گھناﺅنے جرائم کے مقدمات میں ملوث 17 قیدیوں کو اس جیل میں رکھا گیا تھا، ملزمان کو جب صبح کی نماز کے لیے ان کے سیل سے لایا گیا تو وہ ہتھیار چھین کر جیلر اور سیکورٹی اہلکاروں کو زخمی کرکے فرار ہوگئے۔ ملزمان کے فرار ہونے کے وقت موجود تین سیکورٹی اہلکاروں میں جیلر بھی شامل تھا جس پر قیدیوں نے اس وقت لاٹھیوں سے حملہ کیا جب انہوں نے سیل کے تالے کھولے، قیدیوں نے ایک اہلکار سے اے کے 47 رائفل چھین لی اور جیل کے مرکزی گیٹ کا تالا توڑ دیا۔ چمن کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) نعیم اچکزئی نے 6 جیل اور پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا جو سیکیورٹی کے ذمہ دار تھے لیکن جیل توڑنے کے وقت اپنی ڈیوٹی پر موجود نہیں تھے۔ حکام کے مطابق سیکورٹی فورسز کا فرار ہونے والے قیدیوں سے مقابلہ ہوا جس کے دوران ایک قیدی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ دیگر قیدیوں کو پکڑنے کے لیے آپریشن شروع کیا گیا، حکام کو خدشہ ہے کہ فرار ملزمان میں سے بہت سے ضلعی سرحد عبور کر کے افغانستان فرار ہوگئے۔ افغان حکام سے رابطہ کیا گیا ہے اور 13 قیدیوں کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ تحقیقات کرنے والے اہلکار مفرور ملزمان میں شامل رضا کارانہ طور پر واپس آنے والے ایک ملزم سے بھی پوچھ گچھ کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں