باڈر بند رے تو لوگ چوری اوردیگر کاموں میں سرگرم ہوجائیں گے، عبد الر حیم کا کڑ

کوئٹہ:مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، حضرت علی اچکزئی،سید عبدالقیوم آغا، میر یاسن مینگل،سعداللہ اچکزئی، حاجی خداے دوست، صادق اچکزئی، حاجی اسحاق دشتی، حاجی خلیل دھیانی، آغا محمد محمد حسنی،ٹکڑی نور احمد ساسولی،عارف خان کاکڑ،اشرف ترین باری، آغا ذین الدین کاکڑ، سید نعمت آغا،عنان ترین،فرید ترین اللہ اچکزئی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ چمن اور تفتان باڈر کی بندش سے بلوچستان بھر کے تاجر و کاروباری لوگ مشکلات سے دوچار ہے کئی ماہ سے چمن اور تفتان باڈر کی دونوں جانب لوگوں کی آمد و رفت بند ہے چمن شہر سے کاروباری لوگ جب کوئٹہ آ تے ہیں تو جگہ جگہ چک پوسٹوں پر چیکنگ کے اڑ میں عوام کو تنگ کیا جاتا ہے تاجراروں کے پیشتر کنٹینر کراچی میں کھڑے ہے جس سے تاجراروں کے کروڑوں روپوں کا نقصان ہوتا ہے افغان ٹریڈ عام ٹرانسپورٹ این ایل سی میں کروڑں روپوں ڈیمرج کی مد میں لیتے ہے اور جو سامان وہاں پر پڑھے ہیں وہ جلد ی خراب ہوتے ہے جس سے تاجراروں کو نقصانات ہوتا ہے ملک بھر میں کورونا میں نرمی کے بعد کیا جواز بناتا ہے کہ چمن اور تفتان باڈر کی بندش ہو باڈر کھولنا چاہتے تاکہ کاروباری سرگرمیاں شروع ہو جائے اور لوگ دونوں طرف سے کام کرسکے اور بیمار مریضوں اور بلاء عمر کے لوگوں اور بچوں کی آمد و رفت شروع ہو جائے آگر اسی طرح باڈر بند رے تو لوگ چوری اوردیگر کاموں میں سرگرم ہوجائیں گے تو اس کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی اور چمن میں جو احتجاج ہورہا مرکزی انجمن تاجران بلوچستان ان کے ساتھ مکمل کھڑے ہیں اور ہر وقت ان کا ساتھ دیں گے اور چمن اور تفتان باڈر اگر نہیں کھولا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں