حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، آغامحمود شاہ

خضدار: جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے جنرل سیکریٹری رکن قومی اسمبلی مولانا سید محمود شاہ نے کہاہے کہ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ پاکستانی تاریخ میں ایسا کبھی بھی نہیں ہوا ہے کہ کہ اس طرح کا بجٹ تیار کیا گیا ہو کہ جس میں قوم کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔موجودہ حکومت کی نہ کوئی داخلہ پالیسی ہے اور نہ ہی خارجہ پالیسی، ملکی معیشت نااہل حکومت کی وجہ سے بد ھالی و زبوں حالی کا شکار ہے۔ ہمیشہ بھیک مانگنے کو ترجیح دینے کی وجہ سے موجودہ حکمرانوں نے ملک کی وقار کو پاؤں تلے روند ڈالا ہے، جتنی جلدی ہوسکتی ہے اس حکومت سے چھٹکارے کے لئے آواز بلند کرنا ہوگی ورنہ ملک کو اس سے زیادہ نقصان کا خدشہ ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے دورہِ خضدار کے موقع پر خضدار پریس کلب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔حافظ عبدالرشید سارنگزئی، حافظ جمیل احمد بھی موجود تھے۔ جے یوآئی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا سید محمود شاہ نے اس سے قبل جے یوآئی کے رہنماء وڈیرہ عبدالخالق موسیانی کی وفات، اور مولانا قمرالدین کے فرزند، مولانا عبدالقادر شاہوانی مولانا عبدالغفار شاہوانی کی والدہ کی وفات پر ان کے گھر جاکر دعائے مغفرت کی۔ جے یوآئی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری رکن قومی اسمبلی سید مولانا محمود شاہ کا کہنا تھا کہ قوم کی امنگوں کے بر عکس آنے والی حکومت نے ملک کو دیوالیہ بنا دیا ہے۔ اس بارجو بجٹ پیش کیا گیا اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ بلکہ لینے کے بجائے قوم کو دینا پڑرہی ہے۔ اتنی نااہل حکومت تاریخ میں پاکستان کی قسمت میں نہیں آئی ہے۔ عمران خان کی صورت میں وفاقی حکومت ملک و قوم کو کافی مہنگاپڑ رہی ہے۔ دو سالوں میں ملک کاجو نقصان ہواہے مذید اگر یہ حکومت اپنی مدت پوری کرتی ہے تواس کا خمیازہ ہماری نسلوں تک کو برداشت کرنا پڑیگا۔رکن قومی اسمبلی سید مولانا محمود شاہ کا کہنا تھاکہ بلوچستان حکومت بھی مکمل طور پر نصب شدہ دکھائی دے رہی ہے یہ حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر آخر کیا چاہتی ہے؟۔ مذاکرات اور گفتگو سے کبھی بھی حکومتوں نے انکار نہیں کیا ہے اور اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنے کو ہمیشہ اہمیت دی گئی ہے تاہم موجودہ صوبائی حکومت ہر میدان میں ناکام نظر آرہی ہے۔ معزز اراکین اسمبلی گزشتہ دو دن سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں جب کہ حکومت پر کوئی فرق نہیں پڑرہاہے۔ جمہوری حکومتیں کبھی بھی ایسی نہیں ہوا کرتی ہیں اور نہ ہی ایسی حکومت کی مثال ماضی میں ملتی رہی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے لئے یہ کوئی نیک نامی نہیں بلکہ سب اس کے لئے رسوائی کے اسباب ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں رکن قومی اسمبلی مولانا سید محمود شاہ کا کہنا تھاکہ کورونابیماری تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے تاہم حکومت نے اس حوالے سے نہ کوئی حکمت عملی بنائی اور نہ ہی حکومت اس حوالے سے سنجیدہ دکھائی دے رہی ہے۔ ہسپتالوں میں کوئی سہولت نہیں ہے، بلوچستان میں دارالحکومت کوئٹہ صحت اور سہولیات کے حوالے سے بد حالی کا شکار ہے تو دوسرے علاقوں کی کیا حالت ہوگی، اب صورتحال یہی ہے کہ عوام کورونا وباء کی رحم و کرم پر ہے،کتنی زندگیاں بچ جاتی ہیں اور کتنی زندگیاں چلی جاتی ہیں، نہ کوئی سرپرست ہے اور نہ ہی کوئی حکومت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں